پشاور،پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا سیلاب فنڈز سے 8.4ملین روپے نکلواکر غیر ضروری خریداری پر کے معاملہ پر برہمی کا اظہار

بدھ 26 مارچ 2014 06:57

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26مارچ۔ 2014ء)خیبرپختونخوا اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ضلع نوشہرہ میں سال 2010-11 کے دوران ڈی سی ا و آفس کی جانب سے سیلاب فنڈز سے 8.400ملین روپے نکلواکر غیر ضروری اشیاء کی خریداری پر اخراجات کرنے کے معاملہ پر برہمی کا اظہار ۔ معاملہ کی تفصیلی چھان بین کرنے کے لئے ممبران اسمبلی پر مشتمل سب کمیٹی کو حوالے کردیا۔

خیبرپختونخوا اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس قائمقام چیئرمین سید جعفر شاہ کی زیر صدارت صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں ممبران اسمبلی قربان علی خان، عبد المنیم خان ، مظفر سید ایڈوکیٹ ،ارباب اکبر حیات خان، سمیع اللہ خان، اشتیاق ارمڑ اور محمود خان بیٹنی کے علاوہ ڈی جی آڈٹ ، صوبائی اسمبلی ، فنانس ، قانون اورمتعلقہ محکموں کے سربراہان اور دیگر حکام نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ضلعی حکومت نوشہرہ کے محکماہائے مواصلات و تعمیرات ، بپلک ہیلتھ انجنیئرنگ اور ڈی سی او آفس سے متعلق سال 2011-12 میں قائم کردہ آڈٹ پیروں پر تفصیلی بحث ہوئی۔ کمیٹی نے ڈی سی او آفس کی جانب سے پی ڈی ایم اے کی جانب سے سیلاب ذدگان میں تقسیم کرنے کے لئے 10 لاکھ روپے کا بروقت اندراج نہ کرنے ، متاثرین سیلاب میں 47.137 ملین روپے کی غیرقانونی تقسیم اور فرم سے 7.21 ملین روپے ٹیکس کی مد میں بروقت وصولی نہ کرنے کے معاملات بھی چھان بین کرنے کے لئے سب کمیٹی کے حوالے کرتے ہوئے ایک ماہ کے اندر انکوائری رپورٹ مرتب کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی۔

پبلک ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ نوشہرہ کو واٹر چارجز کی مد میں 76.289 ملین روپے کی ریکوری کے احکامات جاری کئے گئے کمیٹی نے محکمہ پبلک ہیلتھ نوشہر کی جانب سے 21.159 ملین ورپے کی مشینری و آلات کی خریداری اور ایک فرم کو600,000 روپے کی خلاف قاعدہ ادائیگی کا نوٹس لیتے ہوئے ممبران اسمبلی عبدالمنیم خان اور اشتیاق ارمڑ پر مشتمل سب کمیٹی کو دونوں معامات کی مکمل چھان بین کرنے کے لئے حوالے کیا جوایک ماہ کے اندر اپنی انکوائری رپورٹ مرتب کرکے پیش کرے گی ۔کمیٹی نے محکموں کے سربراہان کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ محکمانہ اکاؤنٹس کمیٹیوں کے اجلاس تواتر سے منعقد کریں تاکہ پی اے سی پر بے جا بوجھ کو کم کرکے وقت کے ضیاع کو روکا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :