اوگراکی ایلنجی ٹرمینل پرائیویٹ لمیٹڈکی جانب سے لائسنس کے حصول کیلئے درخواست کی کھلی سماعت،سماعت میں نجی کمپنی کے خلاف الزامات کاپلندہ کھل گیا

بدھ 26 مارچ 2014 06:57

کراچی،اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26مارچ۔ 2014ء)آئل اینڈگیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا)نے منگل کوایلنجی ٹرمینل پرائیویٹ لمیٹڈکی جانب سے ایل این جی ٹرمینل کی تعمیرکے حوالے سے لائسنس کے حصول کیلئے دی گئی درخواست کی کھلی سماعت کی جس میں نجی کمپنی کے خلاف الزامات کاپلندہ کھل گیا۔کھلی سماعت کی صدارت چیئرمین اوگراسعیداحمدخان نے کی جبکہ نائب چیئرمین اوگراصابرحسین اوراوگراکے ممبر(گیس)عامرنسیم بھی ان کے ہمراہ تھے ۔

اس موقع پراوگراحکام نے تمام فریقین کونہایت تحمل سے سنااوران کوایک دوسرے سے سوالات کرنے اوراپنے موٴقف کے حق میں دلائل پیش کرنے کی مکمل آزادی فراہم کی ۔اس موقع پرایلنجی ٹرمینل پرائیویٹ لمیٹڈکے چیف ایگزیکٹوآفیسرنے اپنے ادارے پرکئے گئے اعتراضات کاجواب دیتے ہوئے بتایاکہ کچھ ضروری دستاویزات بشمول وزارت دفاع کی جانب سے نان اوبجیکشن سرٹیفکیٹ (این اوسی)کے حصول کاعمل جاری ہے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پرمعترضین کی جانب سے یہ موٴقف اختیارکیاگیاکہ جب تک ایلنجی ٹرمینل پرائیویٹ ایک تازہ درخواست کے ذریعے دوبارہ سے مذکورہ لائسنس کے حصول کی خواہش کااظہارنہیں کرتی کہ جس کے ساتھ پورٹ قاسم اتھارٹی کی جانب سے جگہ مختص کرنے کی دستاویزات نہ ہوں اس کوایل این جی ٹرمینل کی تعمیر کالائسنس جاری نہ کیاجائے ۔پورٹ قاسم اتھارٹیزکے نمائندوں کاموٴقف تھاکہ اتھارٹی کے بورڈکی حال ہی میں تشکیل ہوئی ہے اورابھی بورڈکوایل این جی ٹرمینل کی تعمیرکے حوالے سے منظوری پرکام کرناہے ۔

اس موقع پربنیادی اعتراض جوکہ معترضین نے اٹھایاوہ اس حوالے سے ایک مخصوص اسٹڈی نہ ہونے پرتھا۔انہوں نے یہ بھی نکتہ اٹھایاکہ ایل این جی ٹرمینل کی تعمیرسے وہاں موجوددیگرٹرمینلوں کوسیکورٹی کے شدیدمسائل لاحق ہوں گے جس سے وہاں ہونے والی کاروباری سرگرمیوں اورمعاشی کاموں پرشدیدمنفی اثرات مرتب ہوں گے ۔اس موقع پراوگرانے بتایاکہ ان اعتراضات کاحتمی جواب توپورٹ قاسم اتھارٹیزہی دے سکتی ہے ۔کھلی سماعت کے موقع پرچیئرمین اوگراسعیداحمدخان کاکہناتھاکہ اس سماعت کاتعلق ایل این جی ٹرمینل کی تعمیرکے حوالے سے لائسنس کے اجراء سے تھاتاہم ایل این جی کودرآمدکرنے کے حوالے سے معاملات اوگراکے دائرہ اختیارسے باہرہیں اورمرکزی حکومت کے ہاتھ میں ہیں ۔

متعلقہ عنوان :