میانوالی‘ جعلی پیر کے کہنے پر سفاک شخص نے اولاد کی تمنا میں 4سالہ بچی ذبح کردی گئی، پو لیس نے قاتل اور جعلی پیرکو گرفتار کرلیا ،ملزم کی دوسال پہلے شادی ہوئی لیکن اولاد نہیں تھی،پیرنے اولاد ہونے کا تعویز لکھنے کے لیے تین سے پانچ سال کے بچے کی گردن کا خون لانے کو کہا تھا،ملزم

بدھ 26 مارچ 2014 06:41

میانوالی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26مارچ۔ 2014ء)میانوالی کی تحصیل عیسیٰ خیل میں ایک سفاک شخص نے اولاد کی تمنا میں جعلی پیر کے کہنے پر اپنے رشتے دار کی 4 سالہ بچی کو ذبح کردیا، پولیس نے قاتل اور جعلی پیر دونوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ اولاد کی تمنا ہر کسی کو ہوتی ہے لیکن اسے جہالت کا نام دیا جائے، خود غرضی کہا جائے یا سفاکی ، کہ اپنے گھر میں بچے کی چہکار سننے کے لیے کسی دوسرے کے جگر گوشے کو قربان کر دیا جائے۔

ایسا ہی واقعہ میانوالی کی تحصیل عیسیٰ خیل میں رو نما ہو ا جہاں باپ بننے کی خواہش نے فدا حسین کو درندہ بنادیا۔ اس نے اپنے پڑوسی رشتے دار کی چار سالہ بیٹی کے گلے پر چھری پھیر دی اور ایک لمحے کے لیے بھی نہ سوچا کہ یہ معصوم بچی بھی کسی کے جگر کے ٹکڑا اور آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔

(جاری ہے)

ملزم کی دوسال پہلے شادی ہوئی لیکن اولاد نہیں تھی۔ اولاد کی خواہش نے اسے جعلی پیر کے پاس پہنچادیا۔

فدا محمد کے مطابق پیر اسرارشاہ نے اولاد ہونے کا تعویز لکھنے کے لیے اسے تین سے پانچ سال کے بچے کی گردن کا خون لانے کو کہا۔ فدا محمد اپنے پڑوسی رشتے دار بچی کو بہانے سے گھر لے گیا۔ اس کا گلا کاٹا اور خون کاپیالہ بھر کر پیر کوپہنچادیا جبکہ بچی کی لاش دریائے سندھ کے کنارے جنگل میں پھینک دی۔ ایک چرواہے نے بچی کی لاش دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی۔

بچی کے والدین نے فدا محمد پر شک کا اظہار کیا۔ پولیس نے ملزم کو حراست میں لے کر تفتیش کی تو اس نے اعتراف جرم کرلیا۔ دوسری طرف پیراسرار شاہ نے فدا محمد کے بیان کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ملزم کو بچی کے قتل کے لیے نہیں کہا تھا۔ ڈی پی او میانوالی مجاہد اکبر خان کا کہنا ہے کہ بچی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق اس کے ساتھ زیادتی نہیں ہوئی۔پولیس نے ملزم فدا محمد اور جعلی پیر اسرار شاہ کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا ہے۔