وزیرمذہبی امور نے عربی تعلیم کو نصاب میں لازمی قراردینے کا مطالبہ کر دیا،دنیا میں غلط پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے،حکومت کو مدارس پر توجہ دینا ہوگی،خطاب،عالمی سازش کے تحت پاکستان کو تنہا کیا جارہا ہے،مولانا محمد خان شیرانی

جمعرات 27 مارچ 2014 07:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27مارچ۔ 2014ء)وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار یوسف نے عربی تعلیم کو نصاب میں لازمی قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے قرآن کریم کو سمجھنے میں آسانی ہوگی اور اسلامی دنیا سے تعلقات بھی مستحکم ہوں گے،حکومت کو مدارس کی نظام پر توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ کیونکہ دنیا میں اسلام کو بدنام کرنے کے لئے غلط پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔

بدھ کو یہاں وزارت مذہبی امور کی جانب سے منعقدہ آرٹ نمائش کے دوران بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام امن کا دین ہے۔ حضوراکرم پوری دنیا کے لئے رحمت بن کر آئے یں ۔دنیا میں اسلام کو بدنا م کرنے کے لئے غلط پروپیگنڈہ کررہے ہیں لیکن دنیا میں اب حالات تبدیل ہو رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ہمیں اپنی اصلاح کرنی چاہیے ۔حکومت کو مدارس کے نظام دینے چاہئیں اور عالمی برادری میں اپنے آپ کو منوا سکیں۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کے اس دور میں طالب علموں کو چاہیے کہ وہ مغربی دنیا میں مقابلہ کرنے کے لئے زیادہ سے زیاد ہ معلومات رکھیں ۔اسلام ان کا مذہب جو ہے ۔حکومت عربی تعلیم کو نصاب میں لازمی قرار دے تاکہ قرآن پاک کو سمجھے میں آسانی پیدا ہو ۔تمام اسلامی دنیا کے ساتھ تعلقات مزید مستحکم کرنا چاہتے ہیں ۔اومان کے ساتھ برادرانہ رشتہ قائم ہے جو قائم رہے گا۔

اس موقع پر اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے کہا کہ مسلمان اپنے ہی مسلمان بھائی کے ہاتھوں قتل ہو رہے ہیں ۔عالمی سازش کے تحت پاکستان کو تنہا کیا جارہا ہے ۔ہمیں دنیا کے لئے مثال بننا چاہیے اور ایک ایسا فارمولا دینا چاہیے جس میں خدا پرست انسانیت کو ایک پلیٹ فارم مہیاکیا جا سکے ۔قرآن کریم میں واضح احکامات موجود ہیں کہ وحدت انسانیت میں ہی انسانیت کی بقاء ہے۔

متعلقہ عنوان :