اپوزیشن ارکان نے حکومت سے سعودی عرب کی جانب سے ملنے والے ڈیڑھ ارب روپے کی وضاحت مانگ لی ، سعودی عرب محسن ملک ہے اس کو بے جا اچھالا جارہا ہے،کسی ملک کو مداخلت نہیں کر نے دینگے،پارلیمانی سیکرٹری خزانہ، کراچی میں گرے ٹریفک کے حوالے بہت بڑا نیٹ ورک موجود ہے جس کو ختم کرنا ضروری ہے، اویس خان لغاری

جمعہ 28 مارچ 2014 07:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28مارچ۔ 2014ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان نے حکومت سے سعودی عرب کی جانب سے ملنے والے ڈیڑھ ارب روپے کی وضاحت مانگ لی ہے اور کہا ہے کہ اس کے عوض پاکستانی قوم سے کیا خدمت لی جائے گی کیونکہ ماضی میں چار ارب ڈالر کی امداددی گئی تھی جس کا پوری قوم خمیازہ بھگت رہی ہے کیونکہ بین الاقوامی سطح پر شیعہ سنی کو لڑانے کی سازشیں ہورہی ہیں ۔

جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ نواز کے رکن اسمبلی سردار اویس خان لغاری نے کہا کہ گرے ٹریفک کی بات ہورہی ہے کراچی میں گرے ٹریفک کے حوالے بہت بڑا نیٹ ورک موجود ہے جس کو ختم کرنا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گرے ٹریفک کا معاملہ چھاپوں سے مسئلہ حل نہیں ہوگا ۔ جماعت اسلامی کی عائشہ سید نے کہا کہ سوات میں حالات کی خراب صورتحال کی وجہ سے انتظامیہ کی بدنیتی کی وجہ سے گھروں کی تباہی کی لاگت کم لکھی گئی ہے ان کو امدادی رقم فراہم کی جائے ۔

(جاری ہے)

پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا کہ سعودی عرب محسن ملک ہے اس کو بے جا اچھالا جارہا ہے کسی ملک کو مداخلت نہیں کر نے دینگے حکومت کا موقف آچکا ہے انہوں نے کہا کہ شیخ رشید احمد کو پیپلز پارٹی کے امریکہ سے معاہدے کی وجہ سے روکا ہے اس کو ختم کرنا ہے ایوان میں بحث کرالیتے ہیں انہوں نے کہا کہ فیول سرچارج بلز میں شامل کیا ہے رکن اسمبلی شیر اکبر خان کہا کہ ایوان میں چھوٹی جماعتوں کو ایوان میں بولنے کی اجازت نہیں دیا جاتا ہے ۔