طالبان نے علی حیدر گیلانی اور شہباز تاثیر کو عسکری قیدی قرار دے دیا،پروفیسر اجمل کو مہمانوں کی طرح رکھا ہوا ہے، وہ ہمارے بزرگ ہیں، طالبان کی حکومتی کمیٹی سے گفتگو، طالبان اور حکومتی مذاکراتی کمیٹیوں کا مشترکہ اجلاس آج ہوگا ،صدارت وزیر داخلہ کرینگے، مزاکراتی عمل بارے پیش رفت کاجائزہ اور اگلی میٹنگ کا ایجنڈا طے کیا جائے گا

ہفتہ 29 مارچ 2014 07:17

اسلام آباد (اُردوپوائنٹ اخبار آن لائن۔29مارچ۔ 2014ء)طالبان نے سابق گورنر سلمان تاثیر اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹوں کو عسکری قیدی قرار دے دیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق طالبان نے حکومتی کمیٹی سے گفتگو میں کہا کہ شہباز تاثیر اور علی حیدر ان کی تحویل میں ہیں وہ دونوں عسکری قیدی ہیں ۔غیر عسکری قیدی نہیں ۔حکومتی کمیٹی کو ان دونوں کی رہائی کے بدلے ہمارے قیدی رہا کرنے کا کہا تھا ۔

طالبان کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی پشاور کے پروفیسر اجمل ہمارے بزرگوں کی طرح ہیں انہیں مہمانوں کی طرح رکھا ہوا ہے۔ادھرطالبان اور حکومتی مذاکراتی کمیٹیوں کا مشترکہ اجلاس آج بروز ہفتہ کو ہوگا جس کی صدارت وزیر داخلہ کرینگے جس میں مزاکراتی عمل بارے پیش رفت کاجائزہ اور اگلی میٹنگ کا ایجنڈا طے کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

جمعہ کو ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ طالبان اور حکومتی مذاکراتی کمیٹیوں کا مشترکہ اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے جس کی صدارت وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کرینگے ۔

اجلاس میں طالبان شوریٰ کے نمائندوں سے اگلی ملاقات کا ایجنڈا طے کیا جائے گا ۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ آگے بڑھتے ہوئے مذاکرات میں خیر سگالی کے طورپر عسکریت پسندی میں ملوث لوگوں کی رہائی مذاکرات کی کامیابی کے بعد ممکن ہوگی ۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ طالبان نے دہشتگردی میں ملوث غیر معروف تنظیموں کیخلاف کارروائی شروع کردی ہے طالبان کی مذاکرات میں دلچسپی کی وجہ سے ملک بھر میں دہشتگرد کارروائیوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے ۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ پہلے اجلاس میں طالبان شوریٰ کے ساتھ مذاکرات بہت نتیجہ خیز رہے غیر معروف عسکری دہشتگرد تنظیموں کے لوگوں کا بھی پتہ لگا لیا گیا ہے کہ وہ س وقت کہاں ہیں اور کیا کررہے ہیں ۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ حکومت نے مذاکرات کا راستہ اپنا کر امن کو موقع دیا ہے اور پاکستان کو امن کا گہوارہ بنا نے کا عز م کررکھا ہے ۔