اس سال گندم کی پیداوار اڑھائی کروڑ ٹن سے زائد رہے گی ، سکندر حیات خان بوسن ، آلو کی پیداوار 27لاکھ ٹن متوقع ہے جو ملکی ضروریات سے10لاکھ ٹن زائد ہے ،خریف کی فصل کیلئے5سے 8فیصد پانی کی کمی کا سامنا ہے،فصل خریف کی ضروریات پورا کرنے کیلئے ایک لاکھ25ہزار ٹن کھاددرآمد کی جائے گی، پریس کانفرنس

ہفتہ 29 مارچ 2014 07:23

اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبار آن لائن۔29مارچ۔ 2014ء)وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی وریسرچ سکندر حیات خان بوسن نے کہا ہے کہ اس سال گندم کی پیداوار اڑھائی کروڑ ٹن سے زائد ہے جبکہ آلو کی پیداوار 27لاکھ ٹن متوقع ہے جو ملکی ضروریات سے10لاکھ ٹن زائد رہے گی،خریف کی فصل کیلئے5سے 8فیصد پانی کی کمی کا سامنا ہے،فصل خریف کی ضروریات پورا کرنے کیلئے ایک لاکھ25ہزار ٹن کھاد درآمد کی جائے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ چنے کی فصل میں خاطر خواہ کمی ہوگی،تاہم گندم کی پیداوار اس مرتبہ توقع سے زائد ہوگی،کاشتکاروں کے ساتھ ساتھ صارفین کو بھی دیکھنا ہے،جس کیلئے فصل خریف کی ایک لاکھ 25ہزار ٹن کھاد درآمد کی جائے گی ،کیونکہ فصل خریف کی ضروریات کو بھی پورا کرنا ہے،انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین چار سال سے زر عی ترقی کی شرح اڑھائی فیصد تک محدود رہی ہے،اگر اپریل میں بارشیں معمول سے زیادہ ہوئیں تو گندم کی فصل متاثر ہوگی،اس سال گندم کی پیداوار اڑھائی کروڑ ٹن سے زائد رہے گی اور آلو کی پیداوار 27لاکھ ٹن متوقع ہے،جو ملکی ضروریات سے 10لاکھ ٹن زائد ہوگا جبکہ ہماری ضروریات 17لاکھ ٹن ہوگی،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تھر اور چولستان میں ہر سال نقل مکانی ہوتی ہے جو کہ معمول کا حصہ ہے۔

متعلقہ عنوان :