جب بھی ن لیگ کی حکومت آئی ہے وہ پیپلزپارٹی کا راستہ ہموار کرتی ہے،شیخ رشید احمد ،یہ حکومت پہلی بار کسان دشمن بھی بنی ہے، واہگہ بارڈر کو 24 گھنٹے کھولنے کے بعد کسان سڑکوں پر ہو گا،مسلم لیگوں کے اتحاد میں عوامی مسلم لیگ شامل نہیں ہو گی کیونکہ ہمارا اتحاد پی ٹی آئی سے ہو چکا ہے، پریس کانفرنس

ہفتہ 29 مارچ 2014 07:24

لاہور(اُردوپوائنٹ اخبار آن لائن۔29مارچ۔ 2014ء)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت مجھے جہاز سے آف لوڈ کروانے میں شامل ہے، جب بھی ن لیگ کی حکومت آئی ہے وہ پیپلزپارٹی کا راستہ ہموار کرتی ہے، یہ حکومت پہلی بار کسان دشمن بھی بنی ہے، واہگہ بارڈر کو 24 گھنٹے کھولنے کے بعد کسان سڑکوں پر ہو گا، فارن آفس کے لوگ یا تو وضاحت دیں یا امریکی سفیر کو بلا کر مذمت کریں ، پرویز مشرف 31 مارچ کو عدالت ضرور جائیں گے اور 31مارچ کو ان پر فرد جرم عائد ہوتی دیکھ رہا ہوں، فوج مشرف کے پیچھے کھڑی ہے، ساری قوم اور سیاسی جماعتوں کی خواہش ہے کہ مذاکرات ہوں یہ سال نواز شریف کے لیے سخت ثابت ہو گا یا تو ان کو کامیابی ملے گی یا گھر چلے جائیں گے، مسلم لیگوں کے اتحاد میں عوامی مسلم لیگ شامل نہیں ہو گی، کیونکہ ہمارا اتحاد پی ٹی آئی سے ہو چکا ہے، یہ بات انہوں نے گزشتہ روز یہاں پنجاب آفس میں کی جانے والی پریس کانفرنس میں کیا، اس موقعہ پر عوامی مسلم لیگ پنجاب کے دیگر عہدیدار بھی موجود تھے شیخ رشید نے کہا کہ 21 تاریخ کو مجھے جہاز سے آف لوڈ کیا گیا تو پی آئی اے نے مجھے بتایا کہ آپ کو آف لوڈ امریکہ کی ایک ایجنسی کے سربراہ جیف کے کہنے پر آف لوڈ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

حالانکہ میں نے کینیڈین ویزے کیلئے 4 ماہ قبل کاغذات جمع کروائے تھے۔ جب آف لوڈ کروانے کے حوالے سے کینیڈین ہائی کمیشن سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے مجھے باقاعدہ ایک لیٹر دیا جس میں انہوں نے بتایا کہ جب ہم کسی کو اپنے ملک کا ویزہ دیتے ہیں تو اس کے بعد کسی قسم کے این او سی کی ضرورت نہیں پڑتی ا ور کینیڈین حکام کو آپ کے بارے میں کسی طرح کے تحفظات تھے اور نہ ہی ہم نے آپ کو کینیڈا آنے سے روکا ہے شیخ رشید نے بتایا کہ جب میں کینیڈا جانے کیلئے ایئر پورٹ پہنچا تو پی آئی اے کے حکام کو امریکن ایجنسی کے سربراہ جیف کی فون کال آئی کہ شیخ رشید کو بورڈنگ کارڈ نہ جاری کیا جائے بلکہ ان کو آف لوڈ کر دیا جائے۔

ایک پارلیمنٹ معزز رکن کو اس طرح آف لوڈ کرنا وہ بھی جمہوری دور میں پارلیمنٹ کے منہ پر طمانچہ ہے اس حوالے سے حکومت کی جانب سے کسی نے مجھے آف لوڈ کئے جانے کے حوالے سے مذمت نہ کی جبکہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اپنی پارلیمانی کمیٹی میں یہ فیصلہ کیا کہ جب تک امریکی سفیر اپنے اس رویے پر معافی نہیں مانگے گے۔ کوئی بھی ورکر یا عہدیدار امریکہ کا سفر نہیں کرے گا۔

میں سپیکر قومی اسمبلی کا مشکور ہوں جنہوں نے میری تحریک استحکاک لگانے کی اجازت دی۔ اب تک کے اس رویے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ حکومت مجھے آف لوڈ کروانے میں شامل ہیں۔ کیونکہ میں نے کینیڈا میں 23 مارچ کے حوالے سے اوور سیز پاکستانیوں کے جلسے سے خطاب کرنا تھا۔ اس لئے مجھے کینیڈا کا ویزہ جاری ہوا تھا۔ کینیڈا میں مقیم اوور سیز پاکستانیوں میں عوامی مسلم لیگ کی بھرتی ہوئی مقبولیت سے خوفزدہ ہو کر موجود حکومت نے مجھے وہاں جانے سے روکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پہلی گورنمنٹ ہے جو آج تک 60 ہزار لوگوں کو روزگار تو دے نہیں سکی مگر ان کو بیروزگار کرنے جا رہی ہے۔ میاں نواز شریف کی حکومت جب بھی آئی اس نے پیپلز پارٹی کی راہ ہموار کی۔ کیونکہ نواز شریف کی پالیسیوں کے باعث مزدور ان کو اپنا دشمن سمجھتا تھا لیکن اب پہلی دفعہ یہ ہو گا کہ کسان بھی اس کو اپنا دشمن سمجھے گا اور واہگہ بارڈر کو بھارتی سبزیوں کی پاکستان آمد کیلئے 24 گھنٹے کھولنے کے بعد ہمارا پاکستانی کسان بیروزگار ہو گا اور وہ سڑکوں پے آ جائے گا۔

میں نے فاطمی اور سرتاج عزیز کو خط لکھا ہے کونسا ایسا قانون ہے جس کے تحت منتخب رکن پارلیمنٹ کو کسی کے کہنے پر جہاز سے آف لوڈ کیا جا سکتا ہے فارن آفس کے ہیجڑے آفسران یا تو مجھے بتائیں یا پھر حکومت امریکی سفیر کو بلا کر ان کی اس حرکت پر مذمت کرے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں پٹرول کی قیمتیں کم ہو رہی ہے جبکہ پاکستان میں کم ہونے کی بجائے زائد قیمتیں وصول کی جا رہی ہے۔

میں واحد رکن پارلیمنٹ ہوں جو اپنی حیثیت کے مطابق ایوان میں حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہا ہوں۔ 31 مارچ کو پرویز مشرف کی عدالت میں پیشی کے حوالے سے کیے گئے سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ 100 فیصد فوج مشرف کے پیچھے کھڑی ہے اور میں معاملات خراب ہوتے ہوئے دیکھ رہا ہوں اور 31مارچ کو پرویز مشرف عدالت میں پیش بھی ہونگے اور ان پر فرد جرم بھی عائد ہو گی۔

حکومت اور طالبان مذاکرات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ساری قوم اور تمام سیاسی جماعتوں کی خواہش ہے کہ مذکرات ہوں اور اس کے مثبت نتائج سامنے آئیں۔ فوج بھی مذاکرات کے حق میں ہے۔ موجودہ سال اس حکومت کیلئے سخت ترین ہو گا آئندہ 6 ماہ یا تو نواز شریف کو کامیابی دلوا سکتے ہیں یا پھر گھر بھجوا سکتے ہیں۔ موجودہ بجٹ میں مہنگائی الاؤنس یا تنخواہوں میں اضافے کیلئے حکومت پہلے کچھ نہ ہونے کا رونا روئے گی کیونکہ یہ جی 6 کی حکومت ہے جو جی 7 میں تبدیل ہو گی اور ان کا لیڈر جب باہر سے آئے گا اور اعلان کرے گا کہ پنشن اور تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کر دیا جائے۔

مسلم لیگیوں کے اتحاد کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ماضی میں اس اتحاد میں سب سے بڑی رکاوٹ میاں نواز شریف خود تھے اب میں اس اتحاد میں شامل نہیں ہونگا کیونکہ عوامی مسلم لیگ نے عمران خان کے ساتھ اتحاد کر لیا ہے۔