پنجاب حکومت بلاول بھٹو کو ملنے والی دھمکی آمیز خط کی تحقیقات کرے ،رحمن ملک ،آصف زرداری اور الطاف حسین کے درمیان ہونے والی ملاقات کی تفصیل نہیں بتا سکتا،کراچی ائیر پورٹ پر گفتگو

اتوار 30 مارچ 2014 07:02

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30مارچ۔ 2014ء)سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت بلاول بھٹو کو ملنے والی دھمکیوں کی تحقیقات کرائے ۔دھمکیوں کی ساری کڑیاں پنجاب میں جا کر ملتی ہیں۔دھمکیوں کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں ۔الطاف حسین اور آصف زرداری کی ملاقات کی تفصیلات نہیں بتا سکتا۔کراچی ائیر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طالبان اور لشکر جھنگوی ایک ہی ہیں اس میں کسی کو شک نہیں ہوناچاہیے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو ملنے والی دھمکیوں کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں ۔دیکھنا یہ ان کو دھمکی آمیز خط کس نے بھیجا ہے اور کہاں سے آیا ہے ۔سب کو معلوم ہے کہ لشکر جھنگوی کے محفوظ ٹھکانے کہاں ہیں ۔

(جاری ہے)

پنجاب حکومت بلاول بھٹو کو لکھے جانے والی دھمکی آمیز خط کی تحقیقات کرے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی علیحدگی کی بات کرنے والوں سے بات نہیں ہو سکتی ۔

ایسا نہ ہو کہ حکومت اور طالبان کے درمیان طالبانی این آر او نہ ہو جائے ۔حکومت پاکستان کے پاس کسی بھی قاتل کو چھوڑنے کا اختیار نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ دو ہفتوں سے میڈیا میں یہ افواہیں گردش کررہی ہیں کہ حیدر گیلانی ،شہباز تاثیر طالبان کے پاس ہیں ہم طالبان کی بات پر کیسے اعتبار کریں اگر وہ زندہ ہیں تو ہمیں پروفیسر اجمل ،حیدر علی گیلانی اور شہباز تاثیر کی ویڈیو دکھائیں۔رحمن ملک کا کہنا کہ ایم کیو ایم ایک حقیقت ہے ۔الطاف حسین اور آصف علی زرداری کے درمیان ہونے والی ملاقات کی تفصیلات نہیں بتا سکتا۔تھوڑا انتظار کریں اور اندازہ لگاتے رہیں کیا ہوتا ہے ۔موجودہ حالات میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کی دوستی ضروری ہے۔