” فطرت کی پکار مگر سنے کون“ ،عوامی بیت الخلاء کی دستیابی سے حکمران غفلت سے دوچار جبکہ عوام پریشان ،دنیا کے 2 ارب 60 کروڑ افراد کے پاس رفع حاجت کیلئے بیت الخلاء نہیں،رپورٹ

پیر 31 مارچ 2014 06:49

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔31مارچ۔ 2014ء ) ” فطرت کی پکار مگر سنے کون“ کے مصداق عوامی بیت الخلاء کی دستیابی سے حکمران غفلت سے دوچار جبکہ عوام پریشان ہیں ، سندھ ہائی کورٹ میں اس حوالے سے 2009ء میں انوکھی درخواست آرٹیکل 199 کے تحت دائر کی گئی تھی دس لاکھ سے زائد آبادی والے اسلام آباد شہر میں 93 بیت الخلاء ہیں جن میں سے 61ٹھیکے پر چلائے جارہے ہیں ۔

کراچی میں 280 بیت الخلاء فعال جبکہ 2000مزید بنائے جانے کا امکان ہے ۔

(جاری ہے)

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور یونیسف کے مطابق دنیا کی چھ ارب آبادی سے دو ارب ساٹھ کروڑ افراد کے پاس رفع حاجت کیلئے صاف اور مناسب بیت الخلاء نہیں ہے ۔ ایک ارب افراد اس کے لیے کھلی جگہیں استعمال کرتے ہیں ۔ بنگلہ دیش اور برازیل میں سات فیصد اور چین میں چار فیصد افراد کے لئے بیت الخلاء نہیں ہے ۔ پاکستان میں شہروں میں 15فیصد کے پاس فلش ٹوائلٹ نہیں ، 18فیصد گھرانوں میں ٹوائلٹ سرے سے موجود ہی نہیں ۔ دیہات میں 27فیصد گھرانوں میں ٹوائلٹ نہیں ہیں اور تین کروڑ پچاس لاکھ افراد صبح سویرے اور رات کے اوقات میں کھیتوں اور نالوں جھاڑیوں کارخ کرتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :