غداری مقدمہ کی 36ویں سماعت پرفرد جرم عائد ہوگئی،بیرسٹر فروع نسیم نے آتے ہی پرویز مشرف کے وکلاء بارے پھیلے منفی تاثرات ختم کر دیئے،عدالت میں مشرف اور ان کے وکیل کے نرم،با اخلاق،نپے تلے او رپرخلوض الفاظ نے ہر ایک موم کر دیا ،فریقین کے وکلاء کے درمیان مسکراہٹوں اور نیک جذبات کا تبادلہ ،بیرسٹر فروغ نسیم پرویز مشرف کے سب سے بااعتماد وکیل ثابت، آتے ہی 8سے زائد وکلاء پر مشتمل ڈیفنس ٹیم کا اکیلے ہی اپنے کندھوں پر برداشت کرنے کا فیصلہ کیا

منگل 1 اپریل 2014 06:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1اپریل۔2014ء)غداری مقدمہ کی 36ویں سماعت،فرد جرم عائد ہوگئی، بیرسٹر فروع نسیم نے آتے ہی پرویز مشرف کے وکلاء بارے پھیلے منفی تاثرات ختم کر دیئے، عدالت میں پرویز مشرف اور ان کے وکیل کے نرم،با اخلاق،نپے تلے او رپرخلوض الفاظ نے ہر ایک موم کر دیا،فریقین کے وکلاء کے درمیان مسکراہٹوں اور نیک جذبات کا تبادلہ ہوتا رہا، اکرم شیخ نے پرویز مشرف کی والدہ کی جلد صحت یابی کی دعا کی تو فروغ نسیم نے بھی اکرم شیخ کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی۔

پیر کے روز غداری مقدمہ کی 36ویں سماعت کے موقع پر پرویز مشرف نہ صرف پیش ہوئے بلکہ انہوں انتہائی دانشمندانہ فیصلے کا مظاہرہ کرتے ہوئے فروغ نسیم کو اپنا مستقل کونسل تعینات کرکے وکلائے صفائی بارے پھیلے منفی تاثر کو بھی ختم کیا۔

(جاری ہے)

اس سے قبل وکلائے صفائی کے بارے میں سماعت کے دوران بدمذگی پیدا کرنے، نازیبا الفاظ استعمال کرنے اور پراسیکیوشن ٹیم کے ساتھ لڑنے کے تاثرات عام تھے۔

تاہم فروغ نسیم نے جہاں پہلے ہی روز دو نئی درخواستیں دائر کر کے فوری نتائج حاصل کیے وہیں ان کے آنے سے تقریباً تین ماہ کی تاخیر کے بعد آخر کار پرویز مشرف پر فرد جرم بھی عائد ہوگئی جس کے مقدمہ آہستہ آہستہ نتائج کی طرف بڑھے گا۔دوران سماعت اپنے دفاع میں بولنے سے قبل اور آخر میں پرویز مشرف نے عدالت کے ساتھ پراسیکیوشن کو معزز کا الفاظ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے لئے اعزاز کی بات ہے کہ وہ معزز عدالت و معزز پراسیکیوشن کے سامنے اپنے دفاع میں بولے۔

بیرسٹر فروغ نسیم پرویز مشرف کے سب سے بااعتماد وکیل ثابت ہوئے جہاں انہوں آتے ہی 08سے زائد وکلاء پر مشتمل ڈیفنس ٹیم کا اکیلے ہی اپنے کندھوں پر برداشت کرنے کا فیصلہ کیا۔غداری کیس میں پرویز مشرف کی ہر سطح پر نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل احمد رضا قصور ی کو بھی نئی ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا جبکہ 36سماعتوں اور تقریباً تین ماہ کے دوران عدالت میں سب سے زیادہ پیش پیش کرنے والے سنیئر وکیل انور منصو ر کے علاوہ سابقہ ڈیفنس ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر شریف الدین پیرزادہ بھی نئی ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔

متعلقہ عنوان :