اسرائیل،ایہود اولمرٹ کرپشن کے الزام میں مجرم قرار

منگل 1 اپریل 2014 06:19

تل ابیب(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1اپریل۔2014ء)تل ابیب کی ایک ضلعی عدالت نے پیر کے روز سابق وزیراعظم ایہود اولمرٹ کو یروشلم میں ایک بڑے پراپرٹی ترقیاتی منصوبے سے متعلق کرپشن کے مقدمے میں مجرم قرار دیا ہے،یہ بات میڈیا رپورٹس میں کہی گئی۔اسرائیل کے سرکاری چینل ون ٹیلی ویژن کے مطابق اولمرٹ کو دو مختلف کیسوں میں رشوت وصول کرنے کا مرتکب ٹھہرایا گیا ہے،جن میں سے ایک یروشلم کے وسیع وعریض ہولی لینڈ رہائشی کمپلیکس کی تعمیر سے متعلق تھا،جو اس وقت کا منصوبہ ہے جب وہ شہر کے مےئر تھے۔

اولمرٹ کو 2010ء میں خودساختہ ہولی لینڈ معاملے میں اہم مشتبہ ملزم قرار دیا گیا تھا، کہ انہوں نے 1.5ملین شیکلز(430,000امریکی ڈالر،312,000یوروز)کی رشوت وصول کی تھی،اگر چہ استغاثہ نے بعد اراں رقم کو تقریباً نصف کردیاتھا۔

(جاری ہے)

اولمرٹ1993ء سے2003ء تک یروشلم کے مےئر تھے،جس کے بعد انہوں نے کابینہ وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ان کے پاس2006ء میں وزیراعظم بننے سے قبل تجارت اور صنعت کے علاوہ متعدد دیگر قلمدان بھی تھے۔

انہوں نے مرکزیت پسند دائیں بازو کی کداما پارٹی کی حکومت میں قیادت کی تاہم ستمبر2008ء میں وزارت عظمیٰ سے اس وقت مستعفی ہوگئے تھے جب پولیس نے سفارش کی کہ ان کیخلاف رشوت کے متعدد کیسوں میں مقدمہ چلایا جانا چاہئے۔جولائی2013ء میں یروشلم کی ایک عدالت نے کرپشن کے ایک کیس میں جس پر قریبی نظریں جمی ہوئی تھیں،اولمرٹ کو اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کا مرتکب ٹھہرایا تھا ،تاہم مبینہ طور پر نقد رقم کے لفافے اور بیرون ملک دوروں کیلئے متعدد بلزوصول کرنے کے دو مزید سنگین الزامات پر انہیں بری قرار دیا تھا۔

ان پر 19000ڈالر جرمانہ عائد کیا گیا اور رشوت کے الزام میں معطل شدہ سزا سنائی گئی۔فرد جرم کا تعلق ان الزامات سے ہے کہ اولمرٹ نے ایک سابق ساتھی کو تجارت اور صنعت کے وزیر کی حیثیت سے فائدہ پہنچایا۔

متعلقہ عنوان :