شہباز شریف نے صوبے میں گندم خریداری مہم2014 ء کی منظوری دے دی ، گندم خریداری کیلئے40لاکھ ٹن ہدف مقرر،کاشتکاروں سے مقررہ نرخوں کے مطابق گندم خریدی جائے گی ،چھوٹے کاشتکاروں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا،کاشتکاروں میں باردانہ کی تقسیم15اپریل سے شروع ہوگی،باردانہ کی تقسیم کا عمل مکمل شفاف ہوگا،صوبائی وزراء ،سیکرٹری صاحبان گندم خریداری مہم کی فیلڈ میں جاکر مانیٹرنگ کریں گے،میں خود بھی مختلف سنٹرز پر صورتحال کا جائزہ لوں گا،خریداری مہم کے دوران سنٹرز پر وقت مقرر کرنے کی پابندی ختم کرنے کا حکم،روزانہ سنٹرز پر پہنچنے والی تمام گندم کاشتکاروں سے خریدی جائے گی،وزیراعلیٰ کا اجلاس سے خطاب

منگل 1 اپریل 2014 06:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1اپریل۔2014ء)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے صوبے میں گندم خریداری مہم 2014ء کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہے کہ کاشتکاروں سے مقرر کردہ نرخوں کے مطابق گندم کی خریداری یقینی بنائی جائے گی ۔چھوٹے کاشتکاروں کے حقوق کا بھر پور تحفظ کیا جائے گا۔کاشتکاروں کو باردانہ کی تقسیم 15اپریل سے شروع کردی جائے گی اور باردانے کی تقسیم کا عمل شفاف ہوگا۔

تمام صوبائی وزراء اور سیکرٹری صاحبان فیلڈ میں جاکرگندم خریداری مہم کی نگرانی کریں گے۔میں خود بھی مختلف سنٹرز پر جا کر صورتحال کا جائزہ لوں گا۔میرا ہیلی کاپٹر اورجہازبھی گندم خریداری مہم کے دوران دور دراز علاقوں کے دوروں کیلئے دستیاب رہے گا۔وہ یہاں پنجاب میں گندم کی خریداری مہم 2014ء کے حوالے سے اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔

(جاری ہے)

جس میں وفاقی وزیرفوڈسکیورٹی سکندر حیات بوسن نے خصوصی طورپر شرکت کی۔صوبائی وزراء بلال یسین،محمد شفیق،رانا مشہود احمد ،اقبال چنڑ،ڈاکٹر فرخ جاوید،اراکین قومی و صوبائی اسمبلی،چیف سیکرٹری ،پاسکو کے حکام اور متعلقہ افسران نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطا ب کرتے ہوئے محکمہ خوراک کی جانب سے 35لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری ہدف میں 5لاکھ میٹرک ٹن کے اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال کاشتکاروں سے 40 لاکھمیٹرک ٹن گندم خریدی جائے گی۔

تاہم گندم خریداری مہم کے دوران ہدف پر نظر ثانی کی جاسکتی ہے اور ضرورت پڑنے پر گندم خریداری ہدف میں اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ چھوٹے کاشتکاروں کی حق تلفی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔تحصیل ضلع اور صوبائی سطح پر شکایات سنٹرز بنائے جائیں گے اوران شکایات سنٹرز پر کاشتکاروں کی شکایات کا فی الفور ازالہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ضلع کی سطح پر بننے والی سپروائزری کمیٹیوں میں متعلقہ اراکین اسمبلی کو بھی شامل کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ نے گندم خریداری مہم کے دوران خریداری مراکز پر وقت مقرر کرنے کی پابندی ختم کرتے ہوئے کہا کہ روزانہ سنٹرز پر آنے والی تمام گندم کاشتکاروں سے خریدی جائے گی۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ خریداری مراکز پر کاشتکاروں کی سہولت کیلئے مناسب انتظاما ت کیے جائیں۔گندم خریداری مہم کے دوران سٹیزن فیڈ بیک سسٹم سے پوری طرح استفادہ کیا جائے۔

مڈل مین اور آڑھتی کے کردار کو ختم کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ باردانے کی تقسیم سے گندم کی خریداری تک کے تمام عمل کاڈیجیٹل مانیٹرنگ نظام وضع کیا جائے۔ عرصہ دراز سے ایک ہی مقام پر تعینات محکمہ خوراک کے عملے کی سکریننگ اورتبادلوں کا حکم دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ گندم خریداری مراکز پر محنتی،ایمانداراور کام سے لگن رکھنے والے افراد تعینات کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ گندم خریدنے والی فلور ملوں کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ بھی کی جائے۔محکمہ خوراک گندم خریداری کے مقرر ہدف کے حصول کو یقینی بنائے اور کاشتکاروں کو ہر ممکن سہولتیں فراہم کی جائیں۔وفاقی وزیر فوڈ سکیورٹی سکندر حیات بوسن نے کہا کہ گندم خریداری مہم کے دوران شفاف طریقے سے گندم خریدی جائے گی اور کاشتکاروں کو ان کی محنت کا پورا معاوضہ دیا جائے گا۔قبل ازیں سیکرٹری خوراک اور پاسکو کے حکام نے گندم خریداری مہم کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔

متعلقہ عنوان :