بگ تھری کے بارے میں فیصلہ 4اپریل کو ڈھاکہ میں تمام کرکٹ بورڈز کے اجلاس کے بعد کیا جائیگا ‘ پی سی بی ،یہ تاثر درست نہیں کہ صرف چھوٹے ملازمین کو نکالا جارہا ہے ،ڈائریکٹر اور مینیجرز کی سطح کے افسران کا کنٹریکٹ بھی ختم کیا گیا،بگ تھری کی قرارداد کی منظوری کے بعد اب بورڈز فیوچر ٹورز پروگرام باہمی طور پر طے کرینگے ‘ سبحان احمد کی انتظامی کمیٹی کے اجلاس کے بعد بریفنگ

منگل 1 اپریل 2014 06:07

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1اپریل۔2014ء)پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد نے کہا ہے کہ بگ تھری کے بارے میں فیصلہ 4اپریل کو ڈھاکہ میں تمام کرکٹ بورڈز کے اجلاس کے بعد کیا جائیگا ، واضح موقف ہے کہ پاکستان کی کرکٹ اور قومی مفاد پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کرینگے ، یہ تاثر درست نہیں کہ صرف چھوٹے ملازمین کو نکالا جارہا ہے ،بگ تھری کی قرارداد کی منظوری کے بعد اب بورڈز فیوچر ٹورز پروگرام باہمی طور پر طے کرینگے تاہم اسے فائنل کر کے آئی سی سی کو آگاہ کیا جائیگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی سی بی کی انتظامی کمیٹی کے اجلا س کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔ قبل ازیں بورڈ کا اجلاس چیئرمین نجم سیٹھی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں بگ تھری کے معاملے پر پاکستان کے موقف ، کھلاڑیوں کے سنٹرل کنٹریکٹ ، ملازمین کی چھانٹی اور دیگر امور زیر بحث آئے ۔

(جاری ہے)

میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد نے بتایا کہ بورڈ میں بگ تھری پر موقف اپنانے سمیت دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ بورڈ میں 850ملازمین کام کر رہے ہیں اور یہ تاثر ہرگز درست نہیں کہ صر ف چھوٹے ملازمین کو نکالا گیا ہے بلکہ چار ڈائریکٹرز، جنرل مینیجرز،درمیائے اور نچلی سطح سے ملازمین کو فارغ کیا گیا ہے ۔ا نہوں نے بگ تھری کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اس کا فیصلہ چار اپریل کو ڈھاکہ میں ہونیوالے تمام بورڈز کے اجلاس کے بعد کیا جائے گا۔

ہم غور کر رہے ہیں کہ ہمارے ووٹ کرنے سے کیا فوائد اور نہ کرنے سے کیا نقصان ہو سکتا ہے لیکن ہم پاکستان کی کرکٹ اور قومی مفاد کو ہر صورت مد نظر رکھیں گے ۔ انہوں نے بگ تھری کے معاملے کے بعد فیوچر ٹور پروگرام کے حوالے سے کہا کہ قرارداد کی منظوری کے بعد اب بورڈز باہمی طور پر ٹورز طے کریں گے تاہم اسے فائنل کر کے آئی سی سی کو فراہم کیا جائے گا ۔ انہوں نے بنگلہ دیش میں مقامی شائقین پر پاکستانی پرچم لہرانے پر پابندی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ صرف کسی ایک ملک کے پرچم لہرانے پر پابندی نہیں لگائی تھی تاہم آئی سی سی نے اس کا نوٹس لیا ہے ۔