ٹھٹھہ میں بھوت سکول ہیں‘ سندھ حکومت اس پر توجہ دے‘ماروی میمن،ایک دوسرے پر دہشت گردی کے الزامات لگانے سے ملک دشمن عناصر کو فائدہ ہوگا ، جمشید دستی،پنجاب بچیوں سے زیادتی کے حوالے سے پہلے نمبر پر ہے،حکومت توجہ دے،آصف حسنین

بدھ 2 اپریل 2014 04:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2اپریل۔2014ء)قومی اسمبلی کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر گفتگو کرتے ہوئے منگل کو رکن اسمبلی ماروی میمن نے کہا کہ ٹھٹھہ میں بھوت سکول ہیں‘ سندھ حکومت اس پر توجہ دے‘ ایم کیو ایم کی رکن اسمبلی کشور زہرہ نے کہا کہ میڈیا میں خبریں آرہی ہیں‘ طالبان مذاکرات کو پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نقصان پہنچا رہے ہیں جس میں کوئی حقیقت نہیں‘ آج طالبان کی سیز فائر کا آخری دن ہے جس کا نشانہ پیپلزپارٹی‘ ایم کیو ایم اور اے این پی نشانے پر ہوگی۔

ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی عبدالرشید گوڈیل نے کہا کہ اپوزیشن کی تحریک التواء کو نہیں لیا جاتا۔ رکن اسمبلی جمشید دستی نے کہا کہ ایک دوسرے پر دہشت گردی کے الزامات لگانے سے ملک دشمن عناصر کو فائدہ ہوگا ، پنجاب میں کوئی مدرسہ دہشت گردی میں ملوث نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کو دھمکی آمیز خط کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دی جائے۔ پنجاب میں سالانہ 2 ارب روپے اغواء برائے تاوان کے ذریعے کمائے جارہے ہیں جو پنجاب حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی سید آصف حسنین نے کہا کہ پنجاب بچیوں سے زیادتی کے حوالے سے پہلے نمبر پر ہے۔ اس پر حکومت توجہ دے۔ تحریک انصاف کی رکن اسمبلی عائشہ گلالئی نے بھی حصہ لیا۔ جے یو آئی (ف) کے مولانا خان محمد شیرانی نے کہا کہ دہشت گردی کے حوالے سے الزام تراشی کی بجائے اس پر سیر حاصل گفتگو کی جائے۔ لال چند نے کہا کہ سندھ میں آئے روز اقلیتی براردری کی عبادتگاہوں پر حملے ہورہے ہیں لہٰذا حکومت ان حملوں کی تحقیقات کرے۔ ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی محمد مزمل قریشی نے کہا کہ سیلابی پانی کی وجہ سے خراب ہونے والے سپر ہائی وے کو ٹھیک کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :