رواں سال کے پہلے تین ماہ میں مذہبی عدم برداشت کے باعث18افرادکوموت کے گھاٹ اتاردیاگیا،سی آرایس ایس کی رپورٹ میں انکشاف

جمعرات 3 اپریل 2014 06:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3اپریل۔2014ء)پاکستان میں رواں سال کے پہلے تین ماہ میں مذہبی عدم برداشت کے باعث18افرادکوموت کے گھاٹ اتاردیاگیا،سنٹرفارریسرچ اینڈسیکورٹی سٹیڈیز(سی آرایس ایس)کی جانب سے جاری اعدادوشمارکی ایک رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ ان افرادکومختلف عبادت گاہوں مساجد،مدارس،امام بارگاہوں اورتین ہندومندروں کی بے حرمتی کے دوران نشانہ بنایاگیا۔

رپورٹ میں کہاگیاہے کہ مذہبی مقامات کونشانہ بنانے کایہ خطرناک رجحان سماجی ہم آہنگی اورمذہبی آزادیوں بارے پاکستان کے آئین کیلئے سنگین خطرناک متصورہوتاہے۔سی آرایس ایس کی رپورٹ کے مطابق کسی طبقے کے مذہب کی توہین یاعبادت گاہ کی بے حرمتی (پی پی سی 295)کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ کوئی بھی ایساشخص جوکہ مقدس عبادت گاہوں کوتباہ کرنے ،نقصان پہنچانے بے حرمتی کرنے یاکسی طبقے کے مذہب کی توہین میں ملوث ہوتوقیدکی سزادی جائے جوکہ دوسال ،یاجرمانہ یاپھردونوں ہوسکتی ہیں ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق ان جرائم کے سب سے زیادہ قصوروارتاحال نامعلوم ہیں ۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ خطرناک امریہ ہے کہ تقریباًتمام مذہبی جماعتیں تنظیمیں اورحتیٰ کہ جوپارلیمنٹ میں بیٹھے ہیں مذہب سے منسلک اس قتال پربدستورخاموشی اختیارکئے ہوئے ہیں ۔