چلی میں شدید زلزلہ ، کم ازکم پانچ افراد ہلاک،سونامی وارننگ جاری،300 قیدی فرار ، امدادی کارروائیوں کیلئے فوج طلب ،کئی علاقوں میں مٹی کے تودے گرنے سے سڑکیں بند،ساحلی علاقوں سے لو گو ں کی محفوظ مقامات پر منتقلی شروع، زلزلے کے بعد آٹھ آفٹر شاکس بھی ریکارڈ کیے گئے،امریکی زلزلہ پیما مرکز، مزید شدید جھٹکوں کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے ریسکیو کاموں میں تیزی لانا ہو گی، ماہر ارضیات

جمعرات 3 اپریل 2014 05:48

سانتیاگو(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3اپریل۔2014ء)چلی میں آٹھ اعشاریہ 2 شدت کے زلزلے میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق کم از کم پانچ افراد ہلاک افراد ہلاک اور در جنو ں زخمی ہو گئے جبکہ کئی مما لک میں سونامی وارننگ بھی جاری کی گئی ہے۔ امریکی زلزلہ پیما مرکزکے مطابق زلزلے کا مرکزچلی کے شمالی ساحلی شہرآئی کیوئی کیو سے 83 کلو میٹر دور سمندر میں 10 کلومیٹر گہرائی میں تھا۔

زلزلے کے نتیجے میں تقریباً 7 فٹ اونچی ایک سمندری لہر نے جنم لیا ہے، جس کے بعد ساحلی علاقوں کیلئے سونامی وارننگ جاری کی گئی ہے۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق چلی میں زلزلے سے 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔بحرالکاہل کی ساحلی پٹی پرواقع لاطینی امریکا کے ملکوں پیرو ،ایکواڈور،کولمبیا ،پاناما اور کوسٹا ریکا میں بھی سونامی کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

چلی کی ایک جیل سے 300 قیدی زلزلے کے دوران ہونے والی گڑبڑ کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگئے۔ امدادی کارروائیوں کیلئے فوج طلب کرلی گئی ہے۔کئی علاقوں میں مٹی کے تودے گرنے سے سڑکیں بند ہوگئیں۔ زلزلے کے بعد آٹھ آفٹر شاکس بھی ریکارڈ کیے گئے۔امریکی ارضیاتی سروے کے مطابق مقامی وقت کے مطابق شب آٹھ بج کر چھالیس منٹ پر شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کے بعد سمندر میں تلاطم بھی دیکھا گیا۔

چلی کی وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ زلزلے کے چھ گھنٹے بعد تک سونامی کا خطرہ برقرار رہ سکتا ہے۔اسی اثناء فوری طور پر ساحلی علاقوں میں سکونت پذیر افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے ۔چلی میں ارسیا نامی بندگاہی شہر کے میئر نے نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا ہے کہ زلزلے کی وجہ سے کچھ افراد معمولی زخمی ہوئے ہیں تاہم کسی شدید نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی ہیں۔ زلزلے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ پیرو اور بولیویا کے دارالحکومت لاپاز میں بھی بلند و بالا عمارتیں ہل کر رہ گئیں۔ چلی کے ماہر ارضیات ماریو پیدور نے خبردار کیا ہے کہ مزید شدید جھٹکوں کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے، اس لیے رسیکیو کاموں میں تیزی لانا ہو گی۔مقامی میڈیا کے مطابق سونامی کی وارننگ جاری کیے جانے کے بعد جب لوگوں نے چلی کے شمالی ساحلی علاقوں سے محفوظ مقامات کا رخ کیا تو اس دوران لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کئی شاہ راہیں بلاک ہو گئی اور لوگ وہاں اپنی گاڑیوں کے اندر ہی پھنس گئے۔

چلی کے علاوہ پیرو میں بھی لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی طرح امریکی ریاست ہوائی میں بھی ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے تاہم وہاں ابھی سونامی کا خطرہ نہیں ہے۔ ارضیاتی ماہرین کے مطابق وہاں سونامی کی لہریں مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے تین بجے پیدا ہو سکتی ہیں۔ وا ضع رہے کہ چلی میں فروری2010میں 8.8شدت کازلزلہ آیاتھاجس کے نتیجے میں500افرادہلاک اور30بلین ڈالرکانقصان ہواتھا۔