اسرائیلی جاسوس پولارڈ کی رہائی کا فیصلہ نہیں ہوا،امریکا،امن عمل کے مستقبل سے متعلق کوئی نتیجہ اخذ کرنا قبل از وقت ہوگا،جان کیری

جمعرات 3 اپریل 2014 05:51

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3اپریل۔2014ء)امریکی صدر براک اوباما نے مشرق وسطیٰ امن مذاکرات کو تعطل کا شکار ہونے سے بچانے کے لیے اسرائیلی جاسوس جوناتھن پولارڈ کی رہائی سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔العربیہ ٹی وی کے مطابق اسرائیل ماضی میں متعدد مرتبہ امریکی صدر سے پولارڈ کی رہائی کا مطالبہ کر چکا ہے۔امریکی نڑاد اس اسرائیلی جاسوس کو1987ء میں شمالی کیرولینا میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

اس کو 1980ء کے عشرے کے اوائل میں عرب اور پاکستانی ہتھیاروں کے بارے میں امریکا کے خفیہ راز اسرائیل کو پہنچانے کے جرم میں یہ سزا سنائی گئی تھی اور وہ آیندہ سال نومبر میں رہائی کا اہل ہوجائے گا۔ وائٹ ہاوٴس کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ابھی تک کوئی ڈیل طے نہیں پائی ہے۔

(جاری ہے)

وائٹ ہاوٴس کے ترجمان جے کارنی نے ایک بیان میں کہا کہ جوناتھن پولارڈ کی رہائی کے حوالے سے صدر نے کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

ترجمان نے امریکی وزیرخارجہ جان کیری کی اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے بات چیت کے بارے میں کوئی تفصیل بتانے سے بھی گریز کیا ہے۔قبل ازیں امریکی وزیرخارجہ کی اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ دوملاقاتوں کے بعد امن مذاکرات کو بحال رکھنے کے لیے ایک مجوزہ پیکج کی اطلاع سامنے آئی تھی۔اس کے تحت اسرائیل غرب اردن میں تعمیرات کو جزوی طور پر منجمد کرسکتا ہے،امریکا اپنی قید میں اسرائیلی جاسوس جوناتھن پولارڈ کو رہا کردے گا اور اس کے بدلے میں اسرائیل بھی اپنی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے ایک گروپ کو رہا کردے گا۔

جان کیری اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے درمیان سوموار اور منگل کو ہونے والی بات چیت کے حوالے سے ایک ذریعے نے بتایا ہے کہ اسرائیلی اقدامات کے جواب میں فلسطینی 29 اپریل کی ڈیڈلائن کے بعد 2015ء تک امن مذاکرات کو جاری رکھنے پر آمادہ ہوجائیں گے۔

متعلقہ عنوان :