مظفرگڑھ طالبہ خود سوزی کیس، سپریم کورٹ نے فرانزک لیبارٹی رپورٹ طلب کر لی ، بے گناہ لڑکی کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے، چیف جسٹس کے ریمارکس، سماعت 21اپریل تک ملتوی

جمعرات 3 اپریل 2014 05:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3اپریل۔2014ء)سپریم کورٹ نے مظفرگڑھ طالبہ خود سوزی کیس میں فرانزک لیبارٹی رپورٹ پیش کرنے کے لیے 21اپریل تک کے لیے مہلت دے دی ہے جبکہ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاہے کہ بے گناہ لڑکی کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے ،انصاف ہوتاہوانظر بھی آنا چاہیے ،خاندان کا سکون بھی تباہ ہوکررہ گیاہے ،ملزمان کی گرفتاری بہت ضروری ہے انھوں نے یہ ریمارکس بدھ کے روز دیے ہیں جبکہ پولیس نے کیس کی عبوری رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کر دی گئی ہے ، ڈی پی او کا کہنا ہے کہ اے آئی جی کی سربراہی میں کمیٹی تحقیقات کر رہی ہے ، فرانزک لیبارٹری رپورٹ کا انتظار ہے جبکہ لڑکی کی والدہ نے کہا ہے کہ یہ کیساانصاف ہے کہ ملزمان دندناتے پھر رہے ہیں، انصاف کہیں نظرنہیں آ رہا۔

(جاری ہے)

پولیس اپنے پیٹی بھائیوں کوبچانے کے لیے انصاف کوکچلنے میں مصروف ہے چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مظفرگڑھ طالبہ خود سوزی ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب مصطفیٰ رمدے نے کیس کی عبوری رپورٹ عدالت میں جمع کرائی، ڈی پی او مظفر گڑھ نے بتایا کہ عدالتی حکم کے مطابق اے آئی جی کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی نے تفتیش شروع کر دی ہے، فرانزک لیبارٹری کی رپورٹ آنے پر تفتیش مکمل ہو گی ، اس لیے دو ہفتے کی مہلت دی جائے۔

عدالت نے سماعت ملتوی کرنا چاہی تو لڑکی کی والدہ روسٹرم پر آ گئی اور کہا کہ کوئی نامزد ملزم گرفتار نہیں کیا گیا، ملزمان دندناتے پھر رہے ہیں۔اس پر عدالت نے انھیں یقین دہانی کرائی کہ ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق ضرورکارروائی کی جائیگی بعدازاں عدالت نے فرانزک لیبارٹری رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت اکیس اپریل تک کے لیے ملتوی کردی۔