عبدالرشید غازی قتل کیس کی سماعت کل ہوگی۔پرویزمشرف بھی عدالت میں طلب،پرویزمشرف کے وکلا عدالت سے درخواست کریں گے کہ پرویزمشرف کو والدہ کی عیادت کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے،ذرائع

جمعہ 4 اپریل 2014 06:42

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4اپریل۔2014ء )لال مسجد کے نائب خطیب عبدالرشید غازی اور ان کی والدہ کے مقدمہ قتل کی سماعتکل ہفتہ کو ہوگی۔ایڈیشنل اینڈ سیشن جج واجد علی خان جنرل(ر)پرویزمشرف کے خلاف علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس کی سماعت کریں گے۔گزشتہ سماعت پر عدالت نے پرویزمشرف کو حکم دیا تھا کہ وہ 5اپریل کو عدالت میں پیش ہوں۔ہفتے کو علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس کی سماعت کے موقع پر پرویزمشرف کی عدالت میں مستقل طور پر حاضری سے استثنا کی درخواست پر بحث ہوگی۔

قوی امکان ہے کہ ہفتے کو ہی عدالت پرویزمشرف کی عدالت میں مستقل طور پر حاضری سے استثنا کی درخواست پر فیصلہ سنادے گی۔خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ پرویزمشرف کے وکلاء علامہ عبدارشید غازی قتل کیس کی سماعت کے موقع پر عدالت میں درخواست دیں گے کہ پرویزمشرف کو بیمار والدہ کی عیادت کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ وزارت داخلہ کی طرف سے پرویزمشرف کا نام ای سی ایل سے خارج نہ کرنے کی اہم وجہ شہداء فاؤنڈیشن آف پاکستان کی وہ درخواست ہے کہ جو شہداء فاؤنڈیشن نے خصوصی عدالت کے 31مارچ کے فیصلے کے فوراََ بعد معروف ایڈووکیٹ طارق اسد کے ذریعے وفاقی سیکریٹری داخلہ کو ارسال کی تھی۔

شہداء فاؤنڈیشن نے طارق اسد ایڈووکیٹ کے ذریعے وزارت داخلہ کو 31مارچ کو ارسال کی گئی درخواست میں توجہ اس امر کی طرف مبذول کرائی تھی کہ پرویزمشرف کے خلاف لال مسجد کے نائب علامہ عبدالرشید غازی شہید اور ان کی والدہ کے قتل کا مقدمہ درج ہے اور مقدمے کی آئندہ سماعت 5اپریل کو ہونی ہے۔وفاقی سیکریٹری داخلہ کو بھجی گئی درخواست میں شہداء فاؤنڈیشن نے بتایا تھا کہ 5اپریل کو علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں عدالت نے پرویزمشرف کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے رکھا ہے۔

درخواست میں شہداء فاؤنڈیشن نے تنبیہ کی تھی کہ اگر پرویزمشرف کو باہر جانے کی اجازت دی گئی تو پرویزمشرف کے خلاف جتنے بھی کریمنل کیسز رجسٹرڈ ہیں ان سب کا ٹرائل وفاقی وزیر داخلہ اور وفاقی سیکریٹری داخلہ کے خلاف ہوگا۔وزارت داخلہ کے باوثوق ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے پرویزمشرف کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کے معاملے کا شہداء فاؤنڈیشن کی درخواست کی روشنی میں جائزہ لیا ۔

وزارت داخلہ نے اس بات کی انکوائری بھی کی کہ پرویزمشرف کے خلاف مختلف عدالتوں میں زیرسماعت کریمنل کیسز کی نوعیت کیا ہے؟ان تمام امور کا جائزہ لینے کے بعد وزارت داخلہ نے پرویزمشرف کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کے لئے پرویزمشرف کی درخواست مسترد کی۔وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں بھی پرویزمشرف کا نام ای سی ایل میں موجود ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت چاہتی ہے کہ اگر عدالت پرویزمشرف کو باہر بھیجنا چاہتی ہے تو ای سی ایل سے نام خارج کرنے کا حکم بھی عدالت ہی دے۔تاکہ اگر پرویزمشرف باہر جاکر اپنے خلاف عدالتوں میں زیرسماعت مقدمات کے ٹرائل کا سامنا کرنے واپس پاکستان نہ آئیں تو حکومت پر کوئی ذمہ داری عائد نہ ہو۔آئینی و قانونی ماہرین کے مطابق گوکہ ای سی ایل میں کسی کا بھی نام شامل کرنے یا نکالنے کا اختیار وزارت داخلہ کو ہے لیکن اگر وزارت داخلہ نے علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں پرویزمشرف کا نام ای سی ایل میں ہارون الرشید غازی کی درخواست پر شامل کیا ہے تو اب ای سی ایل سے پرویزمشرف کا نام خارج کرنے کے لئے وزارت داخلہ کو ہارون الرشید غازی کو نوٹس جاری کرنا پڑے گا۔

قانونی ماہرین کے مطابق ہارون الرشید غازی کا موقف سنے بغیر اب وزارت داخلہ پرویزمشرف کا نام علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں ای سی ایل سے خارج نہیں کرسکے گی۔

متعلقہ عنوان :