افغان صدارتی انتخابات آج ہوں گے‘ دھاندلی و تشدد کا خطرہ‘ سکیورٹی سخت، چار لاکھ اہلکار سکیورٹی کی ذمہ داریاں سنبھالیں گے، عبداللہ عبداللہ، اشرف غنی احمد زئی اور زلمے رسول کے درمیان سخت مقا بلے کا امکا ن‘ صوبائی کونسل کی نشستوں میں 308خواتین بھی انتخابی عمل میں شامل ، افغا ن طا لبا ن کی عوا م کو انتخا بی عمل سے دور رہنے کی دھمکی ، عوا م کی اکثر یت را ئے شما ری میں حصہ لینے با رے بے یقینی کی صو رتحا ل سے دو چا ر ،پاک افغان سرحد سیل کرنے کا فیصلہ‘ انتخابات کے اختتام تک سکیورٹی سخت‘ اضافی اہلکار تعینات ہوں گے‘ افغان ووٹرز کی آمدورفت کیلئے تین کراسنگ پوائنٹ کھلے رہیں گے‘ ترجمان پاک فوج

ہفتہ 5 اپریل 2014 03:42

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5اپریل۔2014ء) افغانستان میں نئے صدر کے انتخاب کیلئے (آج) ہفتہ کو رائے شماری ہوگی‘ طالبان نے حملوں کی دھمکی دے رکھی ہے جس کی وجہ سے تشدد اور دھاندلی کا خطرہ موجود ہے‘ ملک بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں‘ چار لاکھ اہلکار سکیورٹی کی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ جگہ جگہ چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں جہاں گاڑیوں کی بھی تلاشی لی جارہی ہے۔

افغان صدارتی انتخابات میں 8 امیدوار حصہ لے رہے ہیں جن میں اشرف غنی احمد زئی‘ زلمے رسول اور عبداللہ عبداللہ کو اہم امیدوار قرار دیا جارہا ہے۔

موجودہ صدر حامد کرزئی دو مرتبہ صدر منتخب ہونے کے باعث حصہ نہیں لے سکیں گے۔ آ ج ہونے والے افغان صدارتی انتخابات پر دنیا بھر کی نظریں لگی ہیں ، خطے میں امریکی فوج کی واپسی کے بعد افغانستان کا مستقبل اور امریکا کی نظر میں اس کے بعد کاافغانستان کیسا ہوگا اور امریکی فوج کے انخلا کے بعد افغانستان طالبان کے اثر رسوخ سے کتنا آزاد رہے گا اور نئے الیکشن کے بعد افغانستان کی خارجہ پالیسی میں کیا تبدیلی آئے گی اور پاکستان اوربھارت سے اس کے تعلقات میں کیا موڑ آئے گا، یہ سب معاملات پورے خطے کی سیاست میں تبدیلی کا باعث ہوسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری طرف انتخابات میں خواتین کے کردار کو مغربی میڈیا خاصی اہمیت دے رہا ہے۔ صوبائی کونسل کی نشستوں کے لیے دو ہزار سات سو سے زائد امیدواروں میں سے تین سو آٹھ خواتین انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں جو افغان انتخابی تاریخ میں سب سے بڑی تعداد ہے، جن میں نائب صدارتی امیدوار حبیبہ سورابی بھی شامل ہیں۔افغانستان کی صدارت کے لیے اصل مقابلہ افغان قومی اتحاد کے عبداللہ عبداللہ اور آزاد امیدوار اور اشرف غنی احمد زئی کے درمیان ہے۔

جبکہ دیگر امیدواروں میں ، زلمے رسول، محمد داوٴد سلطان زئی، قطب الدین جلال، گل آغا شیرزئی اور ہدایت امین ارسلہ شامل ہیں۔افغان آئین کے مطابق صدر حامد کرزئی تیسری مرتبہ صدر کے لیے منتخب نہیں ہو سکتے۔طالبان کی حکومت کے خاتمے کے بعد اس مرتبہ صدارتی انتخاب میں افغان شہریوں میں زیادہ سیاسی بیداری نظر آ رہی ہے۔ ادھر افغا ن طا لبا ن نے عوا م کو دھمکی دی ہے کہ وہ انتخا بی عمل سے دور رہیں بصو رت دیگر سنگین نتا ئج کا سا منا کر نے کے لئے تیا ر رہیں ،طالبان نے دھمکی جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے حکومت کا سکیورٹی پلان حاصل کرلیا ہے اور انتخابی عمل کو نقصان پہنچائیں گے۔

طالبان کی جانب سے حملوں کی دھمکی کے باوجود صدارتی انتخابات میں ایک کروڑ دس لاکھ سے زائد افراد حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ادھرپاکستان نے افغانستان میں (آج) ہفتہ کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے موقع پر افغانستان کیساتھ لگنے والی سرحد کو سیل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ترجمان پاک فوج میجر جنرل عاصم باجوہ نے ایک انٹرویو میں بتایا ہے کہ افغان صدارتی انتخابات کے اختتام تک افغان سرحد پر سکیورٹی کے اضافی اقدامات اٹھائے جائیں گے جبکہ 2640 کلومیٹر سرحد پر اضافی سکیورٹی اہلکار بھی تعینات ہوں گے۔ تمام سرحد مکمل طور پر سیل ہوگی تاہم افغان ووٹرز کی نقل و حرکت اور آمدورفت کیلئے صرف تین کراسنگ پوائنٹ کھلے رہیں گے۔