ینگون میں ایک بار پھر نسلی فسادات ،مسلمانوں اور املاک پر حملے ،30سال بعد ہونیوالی مردم شماری سے حکومت نے مسلمانوں کو نکال باہر کردیا،عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ

اتوار 6 اپریل 2014 04:24

میانمار(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6اپریل۔2014ء )میانمار کے شہر ینگون میں ایک بار پھر نسلی فسادات پھوٹ پڑے ہیں،ینگون میں بدھ مت کے پیروکاروں نے مسلمانوں کی بستی پر حملہ کیا،اور ان کی املاک کو نقصان پہنچایا، واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی، تاہم صورتحال قابو میں نہ آنے کے بعد کرفیو نافذ کردیا گیا ،دوسری جانب 30 سال بعد ملک میں مردم شماری کرائی جارہی ہے جس میں مسلمانوں کو شمار نہیں کیا جا رہاجس پر مقامی سیاسی عوامی اور سماجی حلقوں نے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے صورتحال کا نوٹس لینے اور بنیادی حقوق فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :