قیدیوں کی رہائی،مذاکراتی کمیٹیوں کاخصوصی کمیٹی بنانے اورمیکنزم طے کرنے کا فیصلہ،میکانزم کے تحت قیدیوں کی تصدیق اور رہائی کی سفارشات دی جائیں گی،ذرائع

پیر 7 اپریل 2014 06:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7اپریل۔2014ء)حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکراتی عمل میں قیدیوں کی رہائی کیلئے باقاعدہ ایک خصوصی کمیٹی بنانے اور اس کا میکانزم طے کرنے کا فیصلہ ہوا ہے جس کے تحت قیدیوں کی فہرست ، ان کی تصدیق اور ان کے گناہ گار ہونے اور بے گناہ ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے سفارشات دی جائیں گی۔ذرائع کے مطابق حکومتی کمیٹی کے اجلاس میں حکومت کی جانب سے طالبان کی قیدیوں کی فہرست پر بھی استفسار کیا گیا اور کہا گیا کہ دیکھنا ہوگا کہ یہ کون ہیں، کہاں موجود ہیں کیونکہ بعض نام حکومتی ریکارڈ پر نہیں ہیں۔

اجلاس میں دونوں کمیٹیوں کے درمیان مذاکراتی عمل آگے چلانے ، براہ راست طالبان سے مذاکرات کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے اور اصل ایشوز کو حل کرنے کی پیشرفت پر بھی اتفاق ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کہا گیا کہ قیدی جن جیلوں اور سنٹرز میں موجود ہیں وہاں ان کی نگہداشت اور دیگر سہولتوں کو بھی یقینی بنایا جانا چاہئے۔اجلاس میں حکومتی کمیٹی نے کہا کہ طالبان کی نشاندہی پر بعض کی رہائی کے بعد جواباً طالبان کے پاس موجود علی گیلانی ، شہباز تاثیر سمیت بعض سرکاری حکام اور غیرملکی قیدی بھی رہا ہونے چاہئیں اور یہ عمل دو طرفہ ہونا چاہئے جس پر طالبان کی کمیٹی اس حوالہ سے طالبان سے مشاورت کر کے مثبت جواب دے گی حکومتی کمیٹی کے ذرائع سے طالبان سے براہ راست مذاکراتی عمل کے حوالہ سے استفسار کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ ذمہ داری طالبان کمیٹی کی ہے اور اس حوالہ سے وہ اگلے ایک دو روز میں آگاہ کرے گی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل حکومت کی جانب سے 19 قیدی رہا کئے گئے تھے اور گزشتہ روز کی میٹنگ میں 13مزید قیدی رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔