مذہبی سیاسی جماعتوں کے موثر اتحاد کیلئے مشترکہ کوششیں شروع، نومنتخب امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے مولانافضل الرحمن،علامہ ساجد نقوی، ابوالخیر زبیر و دیگر کے رابط، متحدہ مجلس عمل کو بحال اور ملی یکجہتی کونسل کو مزید فعال کرنے پر مشاورت،جلد اسلام آباد میں مرکزی قیادت کی ملاقات کا امکان، جے یو آئی (ف) کو منانے پر اتفاق کرلیاگیا، امت مسلمہ کی فلاح اتحاد میں ہے، ایم ایم اے کے حوالے سے مستقبل میں حکمت عملی اپنائی جاسکتی ہے ، لیاقت بلوچ

پیر 7 اپریل 2014 06:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7اپریل۔2014ء)مذہبی سیاسی جماعتوں کے موثر اکٹھ کیلئے مشترکہ کوششیں شروع، نومنتخب امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے مولانافضل الرحمن،علامہ ساجد نقوی، ابوالخیر زبیر و دیگر کے رابطے، متحدہ مجلس عمل کو بحال اور ملی یکجہتی کونسل کو مزید فعال کرنے پر مشاورت،جلد اسلام آباد میں مرکزی قیادت کی ملاقات کا امکان جے یو آئی (ف) کو منانے پر اتفاق کرلیاگیا جبکہ لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ امت مسلمہ کی فلاح اتحاد میں ہے، ایم ایم اے کے حوالے سے مستقبل میں حکمت عملی اپنائی جاسکتی ہے فی الوقت کے پی کے میں تحریک انصاف کے اتحادی ہیں ۔

باوثوق ذرائع نے ”خبر رساں ادارے“ کو بتایا کہ مذہبی سیاسی جماعتوں کے موثر اکٹھ کیلئے ایک مرتبہ پھر مشترکہ کوششیں شروع ہوگئی ہیں اور اس سلسلے میں مذہبی اکابرین نے ایک دوسرے سے ٹیلیفونک رابطے شروع کردیئے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ نومنتخب امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی کامیابی کے بعد جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانافضل الرحمن، اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی اور ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر سمیت دیگر مذہبی رہنماؤں نے ٹیلیفون کرکے نومنتخب امیر کو مبارک باد پیش کی۔

ذرائع نے بتایا کہ امیر جماعت اسلامی سے ٹیلیفونک رابطوں میں رہنماؤں ایک مرتبہ پھر متحدہ مجلس عمل کو بحال کرنے پر غور کیا اور کہاکہ دینی جماعتوں کے اکٹھ سے ان کا ووٹ تقسیم ہونے سے بچ جائیگا اور اس کا فائدہ بھی مذہبی طبقے کو ہوگا ایم ایم اے اتحاد کا اہم ترین پلیٹ فارم تھا جسے دوبارہ فعال کیا جانا ضروری ہے جبکہ ملی یکجہتی کونسل جس میں تمام مکاتب فکر کی نمائندگی ہے اسے بھی مزید فعال کیا جائے کیونکہ ملک میں جاری فتنہ وفساد کی روک تھام میں یہی پلیٹ فارم بہتر کام انجام دے سکتاہے ۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ اس سلسلے میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے تحفظات کو دور کرنے پر بھی اتفاق کیاگیاہے اور معاملے کو آگے بڑھانے کیلئے جلد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد یا لاہور میں مرکزی قائدین کی ملاقات کا امکان بھی ظاہر کیا جارہاہے تاکہ چھوٹے چھوٹے مسائل سے صر نظر کرکے اصل ہدف کی جانب بڑھا جائے۔ اس سلسلے میں جب ”آ ن لائن“ نے جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ سے رابطہ کیا تو انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ امیر جماعت اسلامی کو ملک کی مذہبی و سیاسی قیادت کی جانب سے مبارکباد کے پیغامات اور ٹیلیفون آئے ہیں ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ایم ایم اے اچھا پلیٹ فارم تھا مگر کچھ معاملات کے باعث انتخابی اتحاد فعال نہ ہوسکا ۔ انہوں نے کہاکہ فی الوقت جماعت اسلامی خیبرپختونخواہ میں تحریک انصاف کی اتحادی ہے البتہ آئند ہ انتخابات کیلئے غور کیا جاسکتاہے۔ انہوں نے ایک اور سوال پر کہاکہ ملی یکجہتی کونسل پہلے ہی فعال کردار ادا کررہی ہے اسے مزید بڑھانے کیلئے اقدامات اٹھارہے ہیں اور اسی سلسلے میں 15اپریل کو بین الاقوامی کنونشن کا انعقاد کیا جارہاہے کیونکہ اتحاد امت میں ہی امہ ترقی کرسکتی ہے۔