گمشدہ طیارہ: تلاش میں اہم 'پیش رفت:گو کہ "بلیک باکس" سے سگنلز ملے لیکن حکام اس مرحلے پر اس کی تصدیق نہیں کر سکتے کہ یہ واقعی گمشدہ ملائیشیئن جہاز کے ہی ہیں، سابق سربراہ آسٹریلوی فضائیہ

پیر 7 اپریل 2014 05:55

کوالالمپور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7اپریل۔2014ء)ملائیشیا کے گمشدہ طیارے کی تلاش کی بین الاقوامی کوششوں کے سربراہ نے کہا ہے کہ چین کے بحری جہازوں کو دو مرتبہ ایسے سگنلز ملے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ایم ایچ 370 کے بلیک باکس کے ہو سکتے ہیں لیکن ان کی تاحال تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق آسٹریلوی فضائیہ کے سابق سربراہ اگنس ہیوسٹن نے اتوار کو ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ گوکہ "بلیک باکس" سے سگنلز ملے لیکن حکام اس مرحلے پر اس کی تصدیق نہیں کر سکتے کہ یہ واقعی گمشدہ ملائیشیئن جہاز کے ہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کی تصدیق کے لیے جدید آلات سے لیس دو آسٹریلوی بحری جہاز چین کی کشیتوں کے ساتھ اس کام میں شریک ہوں گے۔

(جاری ہے)

یہ ایک اہم اور حوصلہ افزا پیش رفت ہے، لیکن میں یہ کہوں گا کہ اس پر نہایت احتیاط سے کام کرنا ہوگا۔ ہم اک بہت بڑے سمندر میں بڑے پیمانے پر کام کر رہے ہیں اور جب سے طیارہ لاپتا ہوا ہے ابھی تک ہمیں بہت کم ایسے شواہد ملے ہیں کہ ہم تلاش کا دائرہ محدود کر سکیں۔

آسٹریلیا کے وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے اتوار کو کہا کہ تلاش میں مصروف لوگ پرامید ہیں لیکن یہ سگنلز بلیک باکس سے ہی آرہے ہیں یہ فی الوقت یقین سے نہیں کہا جا سکتا۔ملائیشیا کا مسافر جہاز عملے سمیت 239 افراد کو لے کر آٹھ مارچ کو کوالالمپور سے بیجنگ کے لیے روانہ ہوا تھا لیکن پرواز کے ایک گھنٹے بعد ہی یہ لاپتا ہو گیا۔