حکومت کا اپنا گھر سکیم رواں ماہ شروع کرنے کا فیصلہ، وزیراعظم سے منظوری کیلئے رابطہ،اپنا گھر سکیم آسان اقساط پر مبنی ہوگی اور اس کا 8 فیصد گھر کا مالک دے گا جبکہ 6 فیصد خود حکومت برداشت کرے گی، وزیر مملکت بیرسٹر عثمان ابراہیم کی بات چیت

پیر 7 اپریل 2014 06:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7اپریل۔2014ء)حکومت نے اپنا گھر سکیم رواں ماہ شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اور اس مقصد کیلئے وزیراعظم محمد نوازشریف سے رابطہ کیا گیا ہے تاکہ ان کی منظوری سے فوری کام شروع کیا جاسکے، اپنا گھر سکیم آسان اقساط پر مبنی ہوگی اور اس کا 8 فیصد گھر کا مالک دے گا جبکہ 6 فیصد خود حکومت برداشت کرے گی۔یہ بات وزیر مملکت برائے ہاؤسنگ و تعمیرات بیرسٹر عثمان ابراہیم نے اتوار کو یہاں خبر رساں ادارے سے خصوصی بات چیت میں بتائی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزارت میں کرپشن برداشت نہیں کی جائے گی اور اسٹیٹ آفس کی طرف جانے والا کرپشن کا راستہ روکا ہے اور اسٹیٹ آفس کا ریکارڈ جلانے والوں کو مایوسی ہوئی ہے۔ غریب اور کم از کم آمدنی والے لوگوں کیلئے اپنا گھر سکیم جلد شروع ہوگی اس حوالے سے رواں ماہ وزیراعظم سے ملاقات ہوگی۔

(جاری ہے)

وزارت کی ریسٹرکچرنگ کررہے ہیں۔ سرکاری اداروں کی دیکھ بھال پی ڈبلیو ڈی کی بجائے متعلقہ ادارے خود کریں گے۔

بیرسٹر عثمان ابراہیم نے کہا کہ ماضی میں ادارے میں سیاسی طور پر بھرتیاں کی گئیں جس کی وجہ سے کارکردگی متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ماضی میں لوگوں کوزمینیں فراہم کی تھیں اور اب بھی اپنا گھر سکیم لمیٹڈ کے نام سے لوگوں کو اپنا گھر فراہم کریں گے۔ اس سلسلے میں رواں ماہ وزیراعظم سے حتمی منظوری لے کر منصوبے پر کام شروع کردیں گے اور یہ سکیم پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے شروع کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اپنا گھر سکیم آسان اقساط پر مبنی ہوگی اور اس کا 8 فیصد گھر کا مالک دے گا جبکہ 6 فیصد خود حکومت برداشت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا وزارت میں کرپشن کی نشاندہی کرے‘ ملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائی کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت عثمان ابراہیم نے کہا کہ اسٹیٹ آفس کا ریکارڈ دوسری مرتبہ جلایا جارہا ہے لیکن ریکارڈ جلانے والوں کو مایوسی ہوئی اور ان کی خواہش پوری نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے نہیں بلکہ خود لگائی گئی تھی۔ اس کی ایف آئی آر کا اندراج بھی ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارہ کہو سکیم کیلئے 87 کروڑ روپے کی زمین خریدی گئی۔ یہ زمین ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کی ملکیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری گھروں کو بطور کمرشل استعمال کرنے کی شکایات ملیں تو الاٹمنٹ منسوخ کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی ہاؤسنگ مختلف انکوائریوں کی تحقیقات کررہا ہی اور اسے دھمکیاں مل رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :