اراکین کی تاخیر سے آمدکے باعث قومی اسمبلی کا اجلاس 1 گھنٹہ 15 منٹ تاخیر کا شکار،بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دینے پر کوئی فیصلہ ہندوستان میں منتقلی اقتدار کے بعد کیا جائیگا، روس نے پاکستان کی زرعی اجناس کی برآمدات سے پابندی اٹھالی ‘ وزیرتجارت،وزیرستان کے علاوہ تمام ایجنسیز میں طلباء کو خوراک اور وظائف دیئے جاتے ہیں،عبدالقادر بلوچ، 17 لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے 135452 گھرانوں کے اعداد و شمار اکٹھے کئے گئے،آئندہ بجٹ میں ای او بی آئی کی پنشن 3600 سے بڑھا کر 6000 کر دی جائے گی،صدرالدین راشدی، قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات

منگل 8 اپریل 2014 06:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8اپریل۔2014ء)اراکین کی تاخیر سے آمدکے باعث قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کو 1 گھنٹہ 15 منٹ تاخیر کا شکارہوگیا‘ وقفہ سوالات کے دوران حکومت نے ایوان کو بتایا ہے کہ بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دینے کے بارے میں کوئی فیصلہ ہندوستان میں منتقلی اقتدار کے بعد کیا جائے گا۔ دوست ممالک سے بھی تجارتی تعلقات برھائیں گے ‘ روس نے پاکستان کی زرعی اجناس کی برآمدات سے پابندی اٹھالی ہے ‘ وزیرستان کے علاوہ تمام ایجنسیز میں تعلیمی ادارے موجود ہیں ‘ طلباء کی امداد بھی کی جاتی ہے ‘ کل 17 لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے 135452 گھرانوں کے اعداد و شمار اکٹھے کئے گئے۔

نئے 44074 افغان تاجر ملک میں سرمایہ کاری کررہے ہیں، ای او بی آئی کی پنشن کم از کم 3600 ہے اسے 6000 تک بجٹ کے بعد بڑھا دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

پیر کو دو روزکے وقفہ کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت تلاوت کلام پاک سے ایک گھنٹہ پندرہ منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ تلاوت کلام پاک کے بعد وقفہ سوالات کیا گیا‘ وزیر مملکت خرم دستگیر نے ایوان کو رکن اسمبلی نگہت پروین کے سوال کے جواب میں بتایا کہ موجودہ حکومت کی تجارتی پالیسی کے تحت کینو کی برآمدات میں اضافہ ہوگیا ہے جبکہ روس نے بھی کینو سمیت دیگر زرعی اجناس پر لگائی گئی پابندی کو ختم کردیا ہے اور اب زرعی اجناس کی برآمدات ہورہی ہیں تحریک انصاف کی رکن اسمبلی نفیسہ عنایت اور خٹک کے سوال کے جواب میں وزیر سرحدی امور عبدالقادربلوچ نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ وزیرستان کے علاوہ تمام ایجنسیز میں سکول موجود ہیں اور بچوں کی تعلیم جاری ہے اور سکول جانے والے بچوں کو روزانہ کی بنیاد پر پرائمری سکولوں میں 75 گرام بسکٹ اور مڈل سے سکینڈری سکول تک ماہانہ بنیادوں پر4.5 کلو گرام خوردنی تیل کا ڈبہ دیا جاتا ہے۔

رکن اسمبلی شائستہ پرویز کے سوال پر وزیر سرحدی امور جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے ایوان کو بتایا کہ افغان مہاجرین پاکستانی دستاویزات کے مطابق تجارت کررہے ہیں۔انہوں نے ایوان کو بتایا کہ 1.7 ملین رجسٹرڈ افغانیوں میں سے 974961 افراد پر مشتمل 135452 گھرانوں کے اعداد و شمار اکٹھے کئے گئے ہیں۔ایوان کو مزید بتایا گیا کہ بطور تاجر کل 44,074 افغانیوں نے گزشتہ کئی برسوں سے کاروبار میں خاطر خواہ رقوم کی سرمایہ کاری کی ہے۔

رائے حسن نواز کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے ایوان کو بتایا کہ دنیا میں بہت سے ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات ضرور ہیں مگر تجارت کے معاملے میں واضح فرق ہے اور باہمی تعلقات کے ساتھ ساتھ تجارتی تعلقات بڑھا رہے ہیں۔انہوں نے ایک سوال پر ایوان کو بتایا کہ فیصل آباد ٹیکسٹائل انڈسٹری کی مشکلات کو کم اور شکایات کا ازالہ کریں گے۔

انڈسٹریز کو توانائی بحران کے باعث نقصان پہنچا جس پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں۔ رکن اسمبلی اظہر خان جدون کے سوال کے جواب میں وزیر سمندر پار پاکستانیز پیر صدر الدین شاہ راشدی نے ایوان کو بتایا کہ ای او بی آئی کی کم کم از پنشن 3600روپے ہے اور بجٹ کے بعد کم از کم 6000 روپے کردی جائے گی اور اپنی آمدن کو دیکھ کر ہی فیصلہ کریں گے۔قیصر جمال کے سوال کے جواب مین وزیر ریاستیں و سرحدی امور جنرل(ر)عبدالقادر بلوچ نے ایوان کو بتایا کہ 2005 ء میں تمام ووکیشنل ٹریننگ سینٹرز اور کمرشل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹس کو گورنمنٹ ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ (مونوٹیک) اور گورنمنٹ کالج آف کامرس اینڈ منیجمنٹ سائنسز کی سطح تک اپ گریڈ کیا گیا جہاں شارٹ کورسز کے ساتھ تین سالہ ڈپلومے اور بی کام ‘ بی بی اے‘ بی آئی ٹی اور ڈی آئی ٹی شروع کئے گئے ہیں۔

ایک اور سوال پر وزیر سرحدی امور نے بتایا کہ امن و امان کی بدتر صورتحال کے باعث بھی کچھ علاقوں میں تعلیم کو نقصان ہوا ہے اور موجودہ حکومت پانچ سال میں تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دے گی۔رکن اسمبلی رائے حسن نواز کے سوال کے جواب میں وزیر تجارت خرم دستگیر نے ایوان کو بتایا کہ یورپی یونین نے پاکستان کو ترجیحات کے عمومی نظام (جی ایس پی) پلس کا درجہ دیا ہے وہ تمام ٹیکسٹائل ٹیرف لائنز پر دستیاب ہے اس لئے مذکورہ ٹیرف لائنز کے موازنہ کا سوال نہیں پیدا ہوتا ہے۔ایک او رسوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کو موسٹ فیورڈ نیشن قراردینے کافیصلہ ہندوستان میں اقتدار کی منتقلی کے بعد ہوگا اور ہم غیر امتیازی متوازن رسائی کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔