ہسپتالوں، سکولوں کا پیسہ جنگلہ بس پر لگانا کہاں کا انصاف ہے: چودھری پرویزالٰہی ،غریب آج بچے تعلیم اور عوام دوائی کو ترس رہے ہیں، شہباز شریف ہمارے درجنوں فلاحی منصوبوں کے مقابلہ میں اپنی ایک کامیاب سکیم بتا دیں: وفد سے گفتگو

منگل 8 اپریل 2014 06:24

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8اپریل۔2014ء)پاکستان مسلم لیگ پنجاب کے سینئر مرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ ہسپتالوں اور سکولوں کا پیسہ جنگلہ بس سروس پر لگانا کہاں کا انصاف ہے جبکہ غریبوں کے بچے آج تعلیم اور عوام دوائی کو ترس رہے ہیں، شہباز شریف ہمارے درجنوں کامیاب عوامی فلاحی اور ترقیاتی منصوبوں کے مقابلہ میں اپنی ایک ایسی سکیم بتا دیں جو کامیاب ہوئی ہو۔

وہ یہاں اپنی رہائش گاہ پر مسلم لیگی رہنماؤں کے وفد سے گفتگو کر رہے تھے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے مہنگائی، بیروزگاری، لوڈشیڈنگ، ڈاکے، چوریاں ختم کرنے کے وعدے پر ووٹ لیے تھے لیکن انہوں نے ان سب میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے، بے بس لوگ خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں، صوبائی دارالحکومت میں یہ حال ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں لوگ دوائی نہ ملنے کے باعث مر رہے ہیں، لاہور شہر میں 75% پانی پینے کے قابل نہیں، امن و امان کی صورتحال بے قابو ہے، ایسے صوبہ میں جنگلہ بس سروس ایسے اللے تللے زیب نہیں دیتے جس پر پانچ شہروں میں صرف ایک ایک روٹ پر بسیں چلانے کیلئے سالانہ 60 ارب روپے کی سبسڈی دینا ہو گی، کیا بس سروس ہی بدحال، بیمار اور بے روزگار پنجاب کے مسائل کا حل ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہم نے مثبت سوچ اور ویژن کے تحت تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں میں کام شروع کیے جو انہوں نے روک دئیے اب لاکھوں بچے ہر سال سکول سے باہر رہ جاتے ہیں، سرکاری سکولوں کو یتیم کر دیا گیا ہے، پنجاب کا تعلیمی بجٹ دانش سکول کے نام پر اڑا دیا گیا، 25 سکولوں کا دعویٰ کر کے 4 سکول بنا سکے اور وہ بھی صرف امراء کے بچوں کیلئے جبکہ ہمارے ”پڑھا لکھا پنجاب پروگرام“ کا فوکس غریب بچوں اور بچیوں پر تھا، ووٹوں کا لالچ ہوتا تو ہم بھی لیپ ٹاپ تقسیم کر سکتے تھے لیکن ہم مستقبل سنوارنا چاہتے تھے، ہم نے عام بچوں کے علاوہ معذور اور بے سہارا، لاوارث بچوں کو بھی مثالی تعلیمی سہولتیں فراہم کیں، صحت کے شعبہ میں ہمارے دور میں کتنی ہی سہولتیں پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار فراہم کی گئیں جن میں 1122 سروس اور سرکاری ہسپتالوں میں علاج معالجہ کی فوری و بہترین سہولتوں کے علاوہ نئے ایمرجنسی بلاک اور مفت ادویات کی فراہمی شامل تھی۔

(جاری ہے)

ملتان، فیصل آباد ڈویژن کیلئے بنائے گئے کارڈیک سنٹر ہمارے دور میں چالو ہو گئے لیکن وزیرآباد کارڈیالوجی سنٹر جس نے 15 اضلاع کو سہولیات فراہم کرنا تھیں انہوں نے چالو نہیں کیا جو اب کھنڈر بن چکا اور سامان چور ڈاکو اٹھا کر لے گئے ہیں، ہمارے دور میں تیار کردہ 42 کالجوں کی عمارتیں اب تک سٹاف کی راہ تک رہی ہیں، میو ہسپتال میں زیر تعمیر 200 بیڈ پر مشتمل کثیر منزلہ سرجیکل ٹاور مکمل کرنے کی بجائے انہوں نے اس کی دو بالائی منزلیں مسمار کر دیں جبکہ ہم نے اس میں ایئر ایمبولینس سروس کی سہولت بھی رکھی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے قائم کردہ منصوبوں میں آگ سے جھلسے افراد کی حکومتی خرچ پر پلاسٹک سرجری کیلئے پاکستان میں برن اینڈ ری کنسٹریکٹو سرجی کا پہلا جدید ترین مرکز، ملتان، بہاولپور اور فیصل آباد میں جدید ترین برن ٹریٹمنٹ اور ٹراما سنٹر اور صوبہ کے تمام بڑے سرکاری ہسپتالوں میں برن یونٹس شامل

متعلقہ عنوان :