متحدہ کا پولیس اور رینجرز کی جانب سے کارکنوں کی مبینہ ماورائے عدالت ہلاکتوں پر سندھ اسمبلی میں احتجاج،کوئی کتنا بھی بڑا مجرم ہو، ملزم کو مارنے کا اختیار کسی ادارے کا پاس نہیں، گولی کے ذریعے کارکنوں کو خاموش نہ کیا جائے ،فیصل سبزواری

منگل 8 اپریل 2014 06:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8اپریل۔2014ء)متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے پولیس اور رینجرز کی جانب سے کارکنوں کی مبینہ ماورائے عدالت ہلاکتوں پر سندھ اسمبلی کے اجلاس میں شدید احتجاج کیا گیاہے۔ پیر کواسپیکر آغا سراج درانی کی سربراہی میں سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوا تو قائد حزب اختلاف فیصل سبزواری نے کہا کہ ایم کیو ایم نے صوبائی حکومت کی ہرمثبت قانون سازی کی حمایت کی، حکومت استغاثہ کا نظام بہتر بنائے اور مجرموں کو عدالتوں سے سزا دلائی جائے، کوئی کتنا بھی بڑا مجرم ہو، ملزم کو مارنے کا اختیار کسی ادارے کا پاس نہیں، گولی کے ذریعے کارکنوں کو خاموش نہ کیا جائے ،کوئی مجرم ہے تو عدالت میں پیش کیا جائے لیکن ماورائے عدالت قتل پر خاموش نہیں رہ سکتے۔

اس موقع پر ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد نے کہا کہ ایم کیو ایم نے نکتہ اعتراض پر پولیس مقابلے یا ٹارگٹ کلنگ کا معاملہ نہیں اٹھایا۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کے احتجاج پر صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ گناہ گارکے بھی ماورائے عدالت قتل کی اجازت نہیں دے سکتے، حکومت کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ماورائے عدالت قتل کی ہدایت نہیں دی گئی، نہ ہی حکومت کی کسی مجرم کی گرفتاری چھپانے کی پالیسی ہے، جو بھی مجرم ہیں انہیں عدالتوں میں پیش کیا جاتا ہے۔ ایم کیو ایم اپنے کارکنوں کی فہرست دے اگر وہ لاپتہ ہیں تو ان کی بازیابی کے لئے تعاون کیا جائے گا۔ اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ ایم کیو ایم کے تحفظات پر مل بیٹھ کر بات کی جائے۔