لاہور ہائیکورٹ کا بجلی سپلائی کمپنیوں کو گرمیوں میں صارفین کو ہر صورت پچاس یونٹ روزانہ فراہم کرنے کا حکم

منگل 8 اپریل 2014 06:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8اپریل۔2014ء)لاہور ہائیکورٹ نے بجلی سپلائی کمپنیوں کو گرمیوں میں صارفین کو ہر صورت پچاس یونٹ روازانہ فراہم کرنے کا حکم دے دیا،عوامی شکایات ہیں کہ رات کو بجلی نہ ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ دن میں بجلی نہ ہونے سے روزگار کے مسائل بڑھ رہے ہیں،امیر آدمی تو جنریٹر چلا کر گزارا کر لیتا ہے عام آدمی کدھر جائے،ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی۔

عدالتی سماعت کے دوران درخواست گزار اظیر صدیق نے موقف اختیار کیا کہ عدالتی حکم کے باوجود غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم نہیں کی گئی جس سے عام شہریوں کی زندگیاں اجیرن ہو کر رہ گئی ہیں۔وفاقی وزارت بجلی و پانی کے جوائنٹ سیکرٹری زرغام خان نے عدالت میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ لوڈ مینجمنٹ کے لئے نئی پالیسی جلد لائی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بجلی سپلائی کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا تعین کر دیا گیا ہے جبکہ چیف ایگزیکٹوز کی تعیناتیوں کی سمری وزیر اعظم کو بھجواء دی گئی ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کے ای ایس سی کو فراہم کی جانے والی زائد بجلی کی واپسی کے لئے کیا اقدامات کئے گئے ہیں اس حوالے سے عدالت کو آگاہ کیا جائے۔چیف جسٹس نے لائن لاسز میں کمی،اوور بلنگ اور بجلی چوری کی روک تھام کے لئے کئے گئے اقدامات کی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ گرمیوں میں نجلی کے ہر صارف کو کم از کم اتنی بجلی روزانہ ضرور ملنی چاہیے جس سے عام آدمی کے گھر میں دو بلب اور دو پنکھے چل سکیں۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت آٹھ مئی تک ملتوی کر دی۔