حکومت توانائی کے منصوبوں کو بھرپور ترجیح دے رہی ہے ، جاری منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنا انتہائی ناگزیر ہے ، نواز شریف ، چینی حکومت کے تعاون سے بنائے گئے منصوبوں کے لئے فریم ورک سمجھوتے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور گڈانی میں پاکستان پاور پارک منصوبے کیلئے ماسٹر پلان بھی تیار ہوگیا ہے، وزیراعظم کو اعلیٰ سطحی اجلاس میں بریفنگ

بدھ 9 اپریل 2014 06:27

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9اپریل۔2014ء ) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت توانائی کے منصوبوں کو بھرپور ترجیح دے رہی ہے ، کیونکہ معیشت کا سارا انحصار ان منصوبوں پر ہے ، جاری منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنا انتہائی ناگزیر ہے جبکہ وزیراعظم کو بتایا گیا ہے کہ چینی حکومت کے تعاون سے بنائے گئے منصوبوں کے لئے فریم ورک سمجھوتے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور گڈانی میں پاکستان پاور پارک منصوبے کیلئے ماسٹر پلان بھی تیار ہوگیا ہے ۔

وہ منگل کو یہاں پاک چین راہداری منصوبوں کے جائزہ کے حوالے سے وزیراعظم ہاؤس میں ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے اجلاس میں وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ، وزیر اعظم کے خصوصی معاون طارق فاطمی اور اعلیٰ سرکاری افسران شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور ان کا ملکی ترقی میں بڑا اہم کردار ہے، ان منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنا ناگزیر ہے ۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبے ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور توانائی سمیت بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی تکمیل جلد ضروری ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں چینی سرمایہ کاروں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا اور باؤ فورم کے موقع پر چینی قیادت سے باہمی منصوبوں پر تعاون کے حوالے سے بھی بات چیت کی جائے گی ۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پاکستان میں چینی سرمایہ کاری کو محفوظ بنائے گی اور انہیں بہترین منافع دیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم باؤ فورم برائے ایشیا کے موقع پر چینی قیادت سے ہونے والی ملاقاتوں میں بھی پاکستان اور چین کے ساتھ تعاون پر بات چیت کرینگے یہ کانفرنس نو سے گیارہ اپریل تک چین میں ہورہی ہے ۔ اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی نے وزیراعظم کو بتایا کہ منصوبوں کیلئے سرمایہ کی فراہمی کیلئے چینی حکومت سے فریم ورک سمجھوتے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے وزیراعظم کو کراچی لاہور موٹروے منصوبے اور لاہور اسلام آباد موٹروے کی بحالی کے حوالے سے پروگرام کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا گیا ۔

وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کے منصوبے پاکستان کی معیشت کیلئے انتہائی اہم ہیں اور حکومت انہیں اولین ترجیح دیتی ہے توانائی کے منصوبوں پر بریفنگ کے دوران وزیراعظم کو بتایا گیا کہ گڈانی میں پاکستان پاور پارک کا ماسٹر پلان مکمل ہوچکا ہے اور جون تک جیٹی اور ڈھانچے کے بارے میں جائزہ رپورٹ مکمل ہوجائیگی ۔ اجلاس میں بہت سے منصوبو ں کے بارے میں بریفنگ دی گئی جن میں 1320میگا واٹ کا کوئلے سے چلنے والے بجلی گھر کا پورٹ قاسم منصوبہ ،606میگا واٹ کا گڈانی میں پاور چائنا کا منصوبہ ،1100میگا واٹ کا کوہالہ پن بجلی منصوبہ ،873میگا واٹ کا سوکی کیناری پن بجلی منصوبہ ،720میگا واٹ کا کیراٹ پن بجلی منصوبہ ،3.5میٹرک ٹن کوئلہ نکالنے کا تھر کے بلاک ٹو کا منصوبہ ،بہاولپور میں سولر پاور پارک کراچی لاہور موٹروے گوادر میں مشرقی ایکسپریس وے اور گوادر میں ہی 300بستروں کے ہسپتال کا منصوبہ شامل ہیں ۔