ملتان سے 25 فروری کو اغواء کئے جانے والے قومی اسمبلی کے ڈپٹی سیکرٹری معظم علی اچانک گھر پہنچ گئے،معظم علی کارلو کی رہائی مبینہ طور پر سات کروڑ روپے تاوان دے کر عمل میں آئی ، اہلخانہ نے ان کی رہائی کی تصدیق کردی

بدھ 9 اپریل 2014 06:32

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9اپریل۔2014ء) ملتان سے 25 فروری کو اغواء کئے جانے والے قومی اسمبلی کے ڈپٹی سیکرٹری معظم علی کارلو منگل کے روز اچانک گھر پہنچ گئے‘ ذرائع کے مطابق معظم علی کارلو کی رہائی مبینہ طور پر سات کروڑ روپے تاوان دے کر عمل میں آئی ہے۔

(جاری ہے)

ان کی رہائی کی تصدیق اہلخانہ نے کرتے ہوئے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ معظم علی کارلو منگل کے روز اچانک بخیریت گھر واپس پہنچ گئے ہیں تاہم ان کے اہلخانہ نے نامعلوم اغواء کنندگان کے بارے میں تفصیلات بتانے سے گریز کیا اور ساتھ ہی تاوان کی مبینہ رقم کی ادائیگی کے بعد معظم علی کارلو کی رہائی کرانے سے بھی انکار کیا واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے ڈپٹی سیکرٹری اور سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے قریبی ساتھی معظم علی کارلو کو نامعلوم مسلح افراد نے پچیس فروری کو ملتان کے قریب نواب پور سے اس وقت اغواء کرلیا تھا جب وہ اسلام آباد سے اپنے گھر ملتان پہنچنے کے بعد اپنے باغ کی دیکھ بھال کیلئے اپنے رقبے پر گئے تھے۔