جرمنی کے دارالحکومت میں ہم جنس پرست خواتین کا قبرستان قا ئم کر دیا گیا، نیا قبرستان برلن کے وسیع و عریض کرسچن لْوتھیریئن قبرستان کے اندر قائم کیا گیا ہے

بدھ 9 اپریل 2014 06:25

برلن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9اپریل۔2014ء)جرمنی کے دارالحکومت میں ایک نیا قبرستان قائم کر دیا گیا ہے جو ہم جنس پرست خواتین کی تدفین کے لیے مخصوص ہو گا۔یہ نیا قبرستان برلن کے وسیع و عریض کرسچن لْوتھیریئن قبرستان کے اندر قائم کیا گیا ہے۔ہم جنس پرست خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی سرکردہ کارکن اَیسٹرِڈ اوسٹرلینڈ کے مطابق اس قبرستان کی صورت میں ہم جنس پرست عورتوں کو موقع فراہم کر دیا گیا ہے کہ وہ اپنی ’بعد از موت زندگی‘ میں بھی ایک دوسرے کے قریب رہ سکیں۔

یہ نیا قبرستان برلن میں انسانوں کی جس ابدی آرام گاہ کے اندر قائم کیا گیا ہے، وہ خود دو سو برس پرانی ہے اور برلن کے مشرقی حصے میں پر نزلور بر گ نامی علاقے میں قائم ہے۔ان کے مطابق اس کا محرک یہ سوال بنا تھا کہ ایسی عمر رسیدہ خواتین کہاں دفن ہونا چاہیں گی اور آیا وہ بعد از موت بھی ایک دوسرے کے قریب ہی رہنا چاہیں گی۔

(جاری ہے)

اَیسٹرِڈ اوسٹرلینڈ کے مطابق انہوں نے خود اپنے لیے بھی اس نئے قبرستان میں ایک جگہ مخصوص کرا لی ہے۔

ان کے بقول، ”ہم اکٹھے رہنا چاہتی تھیں۔ ان کے ساتھ جن کے ساتھ ہم نے اپنی زندگیاں گزاریں، پیار کیا، کام کیا اور اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کی۔“

اس ’قبرستان کے اندر قبرستان‘ کا رقبہ 400 مربع میٹر یا چار ہزار تین سو مربع فٹ بنتا ہے۔ اس آخری آرام گاہ میں بہت سے درخت بھی لگے ہوئے ہیں اور وہاں ریت سے ایسا پْرخم راستہ بھی بنایا گیا ہے جسے باقاعدہ لینڈ اسکیپ کے طور پر تیار کیا گیا ہے۔

اس قبرستان میں مجموعی طور پر 80 قبروں کی گنجائش ہے، جہاں انتقال کر جانے والی ہم جنس پرست خواتین یا میت سوزی کی صورت میں ان کی راکھ کو دفنایا جا سکے گا۔ اَیسٹرِڈ اوسٹرلینڈ نے اس قبرستان کے قیام کے روز برلن میں صحافیوں کو بتایا کہ اس ’لیزبیئن قبرستان‘ کے لیے مالی وسائل خواتین کے لیے قائم سَیپھَو نامی ہاوٴسنگ ایسوسی ایشن نے فراہم کیے۔

متعلقہ عنوان :