راحیل شریف کے بیان سے کچھ نہیں ہوگا ، وہ خود بھی شریف ہیں، خورشید شاہ ،سبز ی منڈی دھماکہ طالبان کی جانب سے نہیں ہوا تو پھر اس میں کون سے ہاتھ ملوث ہیں، وزیر داخلہ کا اسلام آباد کو محفوظ کرنے کا دعویٰ کہاں گیا ، خدا وزیر داخلہ کو عقل دے تاکہ وہ غرور اور تکبر سے باہر آئیں، پیپلز پارٹی ملک میں جمہوریت کی مضبوطی چاہتی ہے اور جمہوریت مضبوط کر نے کا فیصلہ نواز شریف کو ہی کر نا ہوگا،صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 10 اپریل 2014 07:07

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10اپریل۔2014ء )قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اللہ میاں صاحب کو صحت دے ، راحیل شریف کے بیان سے کچھ نہیں ہوگا ، وہ خود بھی شریف ہیں راحیل شریف ان کے اپنے ہیں ۔ وہ بدھ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے ۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ اللہ میاں صاحب کو صحت دے اور لمبی زندگی عطا کرے راحیل شریف کے بیان سے ان کو کچھ نہیں ہوگا کیونکہ راحیل شریف ان کے اپنے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ اسلام آباد سبز ی منڈی میں دھماکہ طالبان کی جانب سے نہیں ہوا تو پھر اس میں کون سے ہاتھ ملوث ہیں، وفاقی دارالحکومت میں کچہری واقعہ کے بعد یہ دوسرا بڑا سانحہ ہے اور وزیر داخلہ چوہدری نثار کہتے ہیں کہ اسلام آباد محفوظ ہے اسلئے مل کر ان چہروں کو بے نقاب کیا جائے جوکہ ایک دہائی سے ملک میں خون کی ہولی کھیل رہے ہیں،بدھ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ طالبان کہتے ہیں کہ دھماکہ ہم نے نہیں کیا تو کس نے کیا ہے کون سے عناصر اسلام آباد میں دہشتگردی کررہے ہیں اسلام آباد کو محفوظ کرنے کا دعویٰ کہاں گیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کا معاملہ عدالت میں ہے عدالت جانے اور پرویز مشرف حکومت نے عدلیہ کو آرٹیکل 6سے بچا کر اداروں میں خود تناؤ پیدا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسے سمجھ لیا گیا کہ جنرل راحیل شریف کا بیان جمہوریت کیلئے خطرہ ہے ادارے اپنی حدود میں ہیں وزراء بھی سوچ سمجھ کر بیان دیں تو ایسے حالات پیدا نہیں ہوتے پاکستان پیپلز پارٹی ملک میں جمہوریت کی مضبوطی چاہتی ہے اور جمہوریت مضبوط کر نے کا فیصلہ نواز شریف کو ہی کر نا ہوگا ۔

خورشید شاہ نے کہا کہ ہم پوائنٹ سکورنگ نہیں کرنا چاہتے اس لئے وزیراعظم کو سپورٹ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خدا وزیر داخلہ کو عقل دے تاکہ وہ غرور اور تکبر سے باہر آئیں حکومت طالبان کے ساتھ مذاکرات میں مصروف ہے اور یہ مذاکرات کمرے میں بند ہوکر کئے جارہے ہیں انٹیلی جنس رپورٹس دیکھی جاتی ہیں اب اسلام آباد میں ہونے والی دہشتگردی ” را“ یا ” موساد“ کی کارروائی قرار دی جائیگی وزیر داخلہ کی صرف مذمت آئی ہے اور کتنی لاشیں اٹھائینگے ۔

انہوں نے کہا کہ تحفظ پاکستان بل کے حوالے سے ابھی عدالت جانے کا مرحلہ نہیں آیا ابھی اس بل کو سینٹ میں بھی جانا ہے جہاں ہماری اکثریت ہے ہمارے پاس موقع ہے کہ وہاں اس بل کو روکا جاسکتا ہے ۔ تحریک انصاف کے حوالے سے خورشید شاہ نے کہا کہ وہ پوائنٹ سکورنگ کررہی ہے ان سے کہا ہے کہ عدالت میں جانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔