حکومت لوگوں کا تحفظ کرنے میں ناکام ہوگئی تو فوج کو اقتدار کی دعوت دینگے ، ایم کیو ایم ،مذاکرات کے نام پر ڈرامہ بند ہونا چاہیے ، افواج پاکستان کو آپریشن کیلئے فری ہینڈ دیا جائے ، پمز ہسپتال کے باہر ایم کیو ایم کے سینیٹر طاہر مشہدی ، ممبر اسمبلی ساجد حسین اور میاں عتیق کی صحافیوں سے گفتگو،متحدہ کے رہنما میتوں کو آبائی علاقوں میں پہنچانے کااعلان کرنے کے بعد خود چلے گئے، جاں بحق افراد کے لواحقین کی نعرہ بازی

جمعرات 10 اپریل 2014 07:08

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10اپریل۔2014ء ) ایم کیو ایم نے کہا ہے کہ سویلین حکومت لوگوں کا تحفظ کرنے میں ناکام ہوگئی تو پھر فوج کو اقتدار سنبھالنے کی دعوت دینگے ،مذاکرات کے نام پر طالبان کے ساتھ ہونے والا ڈرامہ بند ہونا چاہیے ، افواج پاکستان کو آپریشن کیلئے فری ہینڈ دیا جائے ، کافروں اور درندوں کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کی ایم کیو ایم حمایت نہیں کرتی۔

ان خیالات کا اظہار ایم کیو ایم کے سینیٹر طاہر مشہدی ، ممبر اسمبلی ساجد حسین اور ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن میاں عتیق نے پمز ہسپتال کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی جب ایم کیو ایم کے ممبران نے اعلان کیا کہ تمام ڈیتھ باڈیز کو ان کے آبائی گاؤں تک پہنچایا جائے گا تاہم میڈیا سے گفتگو کرنے کے بعد وہ موقع سے فرار ہوگئے تو بم دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین نے ایم کیو ایم کیخلاف نعرے بازی شروع کردی اور پمز ہسپتال کے باہر میتوں کو بکس رکھ کر حکومت اور ایم کیو ایم کیخلاف شدید نعرے بازی کی ۔

(جاری ہے)

قبل ازیں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر طاہر مشہدی ، ساجد حسین اور میاں عتیق نے کہا کہ ہم الطاف حسین کا پیغام لے کر یہاں آئے ہیں افواج پاکستان کے ہاتھ حکومت نے باندھ دیئے ہیں یہ بدترین ظلم ہے اس کی ہم مذمت کرتے ہیں حکومت سویلین کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے پاکستانی کب تک اپنی جانوں کے نذرانے دیتے رہے گئے اگر طالبان سبزی منڈی بم دھماکے سے انکاری ہیں تو پھر مذاکرات کس سے ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ ظالم اور درندے ہیں جو یہ ظلم کررہے ہیں ۔