سبزی منڈی کا کنٹرول سی ڈی اے سے لیکر اسلام آباد انتظامیہ کے حوالے کیا جائے گا، وزیر داخلہ کی زیرصدارت اعلی سطحی اجلاس میں فیصلہ ، رواں ما ہ سے شہر میں سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے رینجرز اور پولیس کا مشترکہ آپریشن شروع کیا جائے گا،وفاقی دارالحکومت کا پرانا سیکیورٹی نظام بھی تبدیل کر کے نیا سیکیورٹی پلان ترتیب دیا جائے گا پہلے مرحلے میں اہم و حساس مقامات سمیت دارالحکومت کے داخلی و خارجی راستوں پر فوری طو پر خفیہ کیمرے نصب کیے جائیں گے، جامع سیکیورٹی پلان ترتیب دیا جائے گا، سبزی منڈی دھماکے کے جاں بحق و زخمیوں کو سانحہ کچہری کے متاثرین کے برابر امداد دی جائے گی،سبزی منڈی دھماکہ کے متاثرین کو تین روزمیں معاوضے ادا کر دیئے جائیں گے ۔چودھری نثار علی خان

جمعرات 10 اپریل 2014 06:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10اپریل۔2014ء)سانحہ سبزی منڈی کے بعد وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی زیرصدارت اعلی سطحی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ سبزی منڈی کا کنٹرول سی ڈی اے سے لیکر اسلام آباد انتظامیہ کے حوالے کیا جائے گا اور رواں ما ہ سے شہر میں سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے رینجرز اور پولیس کا مشترکہ آپریشن شروع کیا جائے گا،وفاقی دارالحکومت کا پرانا سیکیورٹی نظام بھی تبدیل کر کے نیا سیکیورٹی پلان ترتیب دیا جائے گا اور پہلے مرحلے میں اہم و حساس مقامات سمیت دارالحکومت کے داخلی و خارجی راستوں پر فوری طو پر خفیہ کیمرے نصب کیے جائیں گے اور جامع سیکیورٹی پلان ترتیب دیا جائے گا، نیکٹا کو اسلام آباد کی سیکیورٹی کی حکمت عملی مرتب کرنے اور خفیہ ایجنسیوں کے ساتھ راوبط بڑھانے کی بھی باقاعدہ ٹاسک دے دیا گیاجبکہ وفاقی چودھری نثار علی خان نے سبزی منڈی دھماکے کے جاں بحق و زخمیوں کو سانحہ کچہری کے متاثرین کے برابر امداد دی جائے گی،سبزی منڈی دھماکہ کے متاثرین کو تین روزمیں معاوضے ادا کر دیئے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

بدھ کی شام وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی زیر صدارت وفاقی پولیس اور وزارت داخلہ کے ذیلی اداروں کے اعلی افسران پر مشتمل اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں سبزی منڈی میں بدھ کی صبح ہونے والے دھماکے اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا اور اس ضمن میں مختلف سفارشات کا بھی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سبزی منڈی کا کنٹرول سی ڈی اے سے لیکر اسلام آباد انتظامیہ اور وفاقی پولیس کو دیا جائے گا تاکہ امن و امان کے قیام میں مدد مل سکے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے ہدایت دیں کہ تمام زخمیوں کو علاج کی مفت اور بہترین سہولیات فراہم کی جائیں کیونکہ یہ قومی سانحہ ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔انہوں نے وفاقی پولیس اور انتظامیہ کو شہر میں حساس مقامات کی نشاندہی کر کے فور ی کاروائی کی جائے اور شہر میں سیکیورٹی منتظم انتظامات کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے اسلام آباد انتظامیہ کو ہدایات جاری کیں کہ سی ڈی اے سے سبزی منڈی کا کنٹرول فوری طور پر لیکر مقامی تاجروں کے ساتھ ملکر سبزی منڈی کے لئے سیکیورٹی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں،انہوں نے کچی آبادیوں کے مکینوں کی رجسٹریشن بھی فوری طور پر مکمل کرنے کی ہدایت کی ہیں تاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مناسب مزید تعاون مل سکے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس ماہ سے شہر میں رینجرز اور پولیس کا مشترکہ گشت شروع کیا جائے گا اور اسلام آباد کے پرانے سیکیورٹی پلان کو تبدیل کر کے نیا سیکیورٹی پلان بنانے کے لئے نیکٹا کو ٹاسک دیا گیا ہے۔انہوں نے نیکٹا کو ہدایت کی ہے کہ اس ضمن میں موٴثر کردار ادا کرے ارو انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ روابط کو مزید بہتر بنایا جائے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سانحہ سبزی منڈی کے متاثرین کو آئندہ تین روز کے دوران معاوضے ادا کر دیئے جائیں گے اور معاوضے کی رقم سانحہ اسلام آباد کچہری کے متاثرین کے معاوضوں کے برابر ہوگی۔

اس سے قبل چیف کمشنر اسلام آباد اور قائم مقام آئی جی اسلام آباد خالد خٹک نے وزیر داخلہ کو سانحہ سبزی منڈی س متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ واقعہ میں 22افراد جاں بحق اور 83زخمی ہوئے ہیں۔اجلا س میں سیکرٹری داخلہ،چیف کمشنر و ڈی سی اسلام آباد، قائم مقام آئی جی اسلام آباد،نیشنل کوآرڈینیٹر برائے نیکٹا اور ایڈیشنل آئی جی اسلام آباد نے اجلاس میں شرکت کی ۔