وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر،وزیر ریلوے نے عدالت پر یلغار کی تھی، درخواست گزار

جمعہ 11 اپریل 2014 06:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11اپریل۔2014ء)سپریم کورٹ کو بتایا گیا ہے کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے مسلم لیگ یوتھ ونگ کے صدر کی حیثیت سے عدالت عظمی پر یلغار کی قیادت کی تھی ۔خواجہ سعد رفیق کے خلاف انتخابی اپیل میں دائر ہونے والی ضمنی درخواست میں کہاگیا کہ وہ عدالت کے تین ججوں کے سامنے حلفاً اقرار کر چکے ہیں کہ وہ رات دو بجے بذریعہ کار لاہور سے اسلام آباد پہنچے اور بوقت وقوعہ وہ سندھ ہاؤس میں اپنے دوست حلیم عادل شیخ کے کمرے میں سور ہے تھے ۔

درخواست گزار نے کہا کہ اتنی رات گئے ان کا دارالحکومت آنا ہی ان کی چغلی کھا رہا ہے ۔اگرچہ موصوف دیگر حملہ آوروں کے ساتھ پنجاب ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن کی بسوں میں نہیں آئے لیکن انہیں بوجہ پر وضاحت ضروری ہے کہ تن تنہا خود گاڑی چلا کر آئے یا یوتھ ونگ کے فعال کارکن ان کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار شاہد اورکرزئی نے کہا کہ عدالت کو اس امر کا فیصلہ کرنا ہے کہ مورخہ28 نومبر97 ء بروز جمعہ ساڑھے دس بجے مدعا علہ محو خواب تھا یا سپریم کورٹ کا گیٹ توڑنے والوں کی قیادت کررہا تھا اور اس کے لئے عدالت موصوف سے ان دوسرے اشخاص کی شناخت طلب کرے جو سندھ ہاؤس میں اس ارادے سے سوئے کہ انہیں وقوع کے بعد جاگنا ہے۔

عدالت کو بتایا گیا کہ موصوف کا چچا زاد خواجہ عمران رضا وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کا پرسنٹل سٹاف افسر تھا اور اسلام آباد پولیس کی انکوائری رپورٹ کے مطابق پنجاب ہاؤس میں حملہ آوروں کے لئے ظہرانے کا تمام تربندوبست اسی کی ہدایت پر ہوا تھا اور اس پر اٹھنے والے اخراجات کئی ماہ بعد وزیراعلیٰ ہاؤس لاہور نے محض اس لئے نقد ادا کئے تا کہ کسی دستاویزی ثبوت کی نوبت نہ آئے۔

یاد رہے کہ انتخابی اپیل گزشتہ سال جولائی میں دائر کی گئی لیکن تاحال اس کی ایک بھی سماعت نہیں ہوئی ۔عدالت سے سپریم کورٹ حملہ کیس کے ریکارڈ تک رسائی طلب کی گئی ہے جس میں خواجہ سعد رفیق اور صحافی زاہد حسین کے بیانات شامل ہیں ۔درخواست گزارنے کہا کہ خواجہ سعد رفیق اپنے سیاسی موقف پر مضبوطی سے قائم ہیں اور اپنے حریفوں کو بھی مرد کا بچہ بننے کی تلقین کرتے ہیں۔