اسٹریٹ چلڈرن ورلڈ کپ :پاکستانی بچوں پر انعام وکرام کی بارش کے ساتھ پریشانی میں بھی اضافہ ہوگیا ، منتظمین نے تقریبات کی وجہ سے ان کھلاڑیوں کو گھر جانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے ، اہل خانہ اپنے اور قوم کے ہیروز کی شکل دیکھنے سے محروم

جمعہ 11 اپریل 2014 06:04

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11اپریل۔2014ء ) اسٹریٹ چلڈرن ورلڈ کپ فٹبال میں عمدہ کار کردگی سے جہاں پاکستانی بچوں کی قسمت کھل گئی اور ان انعام واکرام کی بارش شروع ہوگئی ، وہیں ان کے والدین کی پریشانیوں میں اضافہ ہوگیا ہے ، منتظمین نے تقریبات کی وجہ سے ان کھلاڑیوں کو گھر جانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے جس کی وجہ سے ان کے اہل خانہ اپنے اور قوم کے ہیروز کی شکل دیکھنے سے محروم ہیں اور ان کی بے چینی بڑھ گئی ہے۔

ٹیم کے کپتان سمیر کے والد ولی محمد کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کو والدین سے ملنے نہیں دیا جارہا، تمام بچوں کے موبائل بدھ کی صبح بات کروا کے بند کردیئے گئے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی فٹ بال ٹیم اور ایم سی بی کے سابق کھلاڑی ولی محمد کا کہنا تھا کہ سمیر ولی ماری پور بلوچ سے کھیلتا ہے۔

(جاری ہے)

ازاد فاؤنڈیشن نے چھ سات ماہ قبل ٹرائلز کے بعد ماری پور کے لڑکوں کو منتخب کیا تھا۔

پاکستانی ٹیم برازیل سے پیر کی صبح پہنچی ایئرپورٹ پر ملنے کے بعد ہم نے بچوں کو نہیں دیکھا۔ جو لوگ ان کو برازیل لیکر گئے تھے ان کا کہنا ہے کہ ہم سات آٹھ روز تک بچوں کو اپنے پاس رکھیں گے۔ ہماری حکومت سے درخواست ہے کہ بچے ہمارے حوالے کروائے جائیں۔ دوسری جانب آزاد فاؤنڈیشن پاکستان کے سینئر پروگرام منیجر علی بلگرامی سے کے اس بابت استفسار پر انہوں نے کہا کہ میں اس پر کوئی بات نہیں کرسکتا۔

تاہم انہوں نے یہ ضرور کہا کہ ہم نے بچوں کو ریسٹ کیلئے ایک دن اپنے پاس رکھا ہے جمعرات کو والدین کے حوالے کردیئے جائیں گے۔ بچوں کے موبائل کھلے ہوئے ہیں نیٹ ورک پرابلم کی وجہ سے ہوسکتا ہے کام نہیں کررہے ہیں، جب میڈیا نے ٹیم کے کوچ راشد سے بات کرنے کی کوشش کی تو ان کا موبائل بھی مسلسل بند مل رہا تھا۔

متعلقہ عنوان :