سکیورٹی کے نام پر انسانی آزادی سلب کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی،چیف جسٹس ،تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں،جمہوریت کا تحفظ سب کا فریضہ ہے،تصدق حسین جیلانی کا فل کورٹس ریفرنس سے خطاب

ہفتہ 12 اپریل 2014 06:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12اپریل۔2014ء)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ ملک کو ایک ساتھ کئی طرح کی جنگوں کا سامنا ہے ۔تمام اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے ۔سپریم کورٹ کا مقدس فریضہ ہے کہ جمہوریت کا تحفظ کرے۔ جمعہ کو جسٹس خلجی عارف حسین کے اعزاز میں فل کورٹس ریفرنس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور فرقہ واریت جیسی جنگیں لڑرہے ہیں ان کے ساتھ نسل کشی ،اقلیتوں سے ناانصافی ،خواتین اور بچوں پر مظالم جیسی جنگیں بھی لڑ رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ہمارا فرض ہے کہ ہم ملک کے لئے ایک ستون بن جائیں ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ اور جمہوریت کے تحفظ کے لئے قومی سلامتی کے نام پر عوام کی آزادی سلب کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔عدلیہ سمیت تمام اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے اور انصاف کا بول بالا کرنے کے لئے تمام ادارے کوشش کریں ۔عدلیہ سمیت تمام اداروں پر جمہوریت کا تحفظ ایک مقدس فریضہ ہے۔انہوں نے جس طرح خلجی عارف حسین نے بطور سپریم کورٹ کے جسٹس کی حیثیت سے فرائض سرانجام دیئے ہیں وہ قابل ستائش ہیں۔