یورپ کو روسی گیس کی سپلائی روکی جا سکتی ہے، ولادیمیر پوٹن، روس کے خلاف مزید سخت پابندیوں کی امریکی دھمکی

ہفتہ 12 اپریل 2014 06:49

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12اپریل۔2014ء)روس نے دھمکی دی ہے کہ اگر قرضوں کی ادائیگی کے معاملے میں یورپ نے یوکرائن کی مدد نہ کی، تویورپی ممالک کو روسی گیس کی ترسیل میں خلل پڑ سکتا ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی طرف سے گزشتہ روز اٹھارہ یورپی ریاستوں کو ارسال کیے جانے والے ایک پیغام میں انتباہ کیا گیاکہ اگر مغربی ممالک کی حمایت یافتہ کٰیف کی عبوری حکومت نے گیس کی سپلائی کی رقم ادا نہ کی، تو اِس کے نتیجے میں یورپی ملکوں کو گیس کی سپلائی متاثر ہو سکتی ہے۔

ادھر امریکا نے کہا ہے کہ ماسکو حکومت گیس کو ایک ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ دریں اثناء امریکی وزیر خزانہ نے روسی دھمکی کے جواب میں کہا کہ اگر ماسکو نے جارحیت ترک نہ کی تو اْس کے خلاف تازہ پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

ادھرامریکی صدر باراک اوباما نے متنبہ کیا ہے کہ اگر ماسکو حکومت یوکرائن کے تنازعے کو ہوا دینے میں مصروف رہی، تو روس کے خلاف مزید سخت پابندیاں نافذ کی جا سکتی ہیں۔

صدر اوباما کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب یوکرائن کے مشرقی حصوں میں متعدد سرکاری عمارتوں پر قابض روس نواز مظاہرین کو اسلحہ پھینکنے کے لیے کییف حکومت کی ڈیڈلائن آج ختم ہو رہی ہے۔ وائٹ ہاوٴس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں صدر اوباما نے یورپی یونین اور بین الاقوامی برادری سے کہا کہ وہ روس کی جانب سے مزید اشتعال انگیز کارروائیوں پر ردعمل کے طور پر سخت پابندیاں عائد کرنے کے لیے تیار رہیں۔ واضح رہے کہ کییف حکومت کی جانب سے گزشتہ روز کہا گیا تھا کہ اگر روس نواز مظاہرین ہتھیار پھینک دیں اور سرکاری عمارتوں پر سے اپنا قبضہ ختم کر دیں، تو انہیں عام معافی دے دی جائے گی، تاہم دوسری صورت میں ان کے خلاف طاقت کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :