شامی فوج کی جانب سے نئے زہریلی گیس حملے کا انکشاف ، نشانہ بننے والوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا؛شامی حزب اختلاف

اتوار 13 اپریل 2014 05:16

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13اپریل۔2014ء)شامی حزب اختلاف نے دارالحکومت دمشق کے نواح میں سرکاری فوج کے زہریلی گیس کے ایک نئے حملے کی اطلاع دی ہے اور کہا ہے کہ حملے کا شکار ہونے والوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے۔شام نیوزنیٹ ورک کی اطلاع کے مطابق دمشق کے نواحی علاقہ الحرستا میں شامی فوج نے زہریلی گیس کا نیا حملہ کیا ہے اور اس کے نتیجے میں متعدد مقامی مکینوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

تاہم دوسرے ذرائع نے اس اطلاع کی فوری طور پر تصدیق نہیں کی ہے۔شامی حزب اختلاف کے ارکان نے بشارالاسد کی حکومت پر دمشق کے نواحی علاقوں حرستا اور جبر میں کیمیائی ہتھیاروں کے متعدد حملے کرنے کے الزامات عاید کیے ہیں۔دوسری جانب امریکی اور برطانوی حکام اسدی فورسز پر جنوری اور اپریل کے درمیان دمشق کے نواح میں کیمیائی ہتھیاروں کے چار حملوں سے متعلق الزامات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

برطانوی روزنامے لندن ٹائمز نے اپنی جمعہ کی اشاعت میں برطانوی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس مرتبہ شاید اسد رجیم نے حملے میں زہریلی صنعتی گیس استعمال کی ہے اور اس کا مقصد باغی جنگجووٴں کو خوف زدہ کرنا تھا تاکہ اس عمل میں بین الاقوامی تنقید سے بھی بچا جا سکے۔اسی ہفتے اسرائیل کے ایک دفاعی عہدے دار نے بھی کہا تھا کہ اسد رجیم نے مارچ کے آخر میں شامی دارالحکومت کے نواح میں حزب اختلاف کے جنگجووٴں کو مضمحل کرنے کے لیے غیرمہلک زہریلی گیس استعمال کی تھی۔

واضح رہے کہ دسمبر 2013ء میں اقوام متحدہ کے تحقیقات کاروں نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ جبر اور دمشق کے ایک اور نواحی علاقے غوطہ میں سیرن گیس کا استعمال کیا گیا تھا۔ شامی حزب اختلاف نے صدر بشارالاسد کی حکومت پر اس حملے کا الزام عاید کیا تھا لیکن اسدی حکومت نے اس الزام کی تردید کی تھی۔؎

متعلقہ عنوان :