وفاقی حکومت نے تحفظ پاکستان بل میں نئی ترمیم کردی،صوبائی حکومتوں کے اختیار کے الفاظ حذف‘ سکیورٹی اداروں کو گولی چلانے کی اجازت ، سینٹ سے منظورنہ ہوا تو مشترکہ اجلاس بلایا جاسکتا ہے، ذرائع

پیر 14 اپریل 2014 06:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14اپریل۔2014ء) وفاقی حکومت نے تحفظ پاکستان بل میں نئی ترمیم کے تحت صوبائی حکومتوں کے اختیار کے الفاظ حذف کردئیے گئے جبکہ ناگزیر حالات میں‘ سکیورٹی اداروں کو گولی چلانے کی اجازت ہوگی‘ سینٹ سے اگر بل منظور ہوگیا تو فوری طور پر نافذالعمل ہوگا ورنہ دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس بلانے پر حکومتی حلقوں نے غور شروع کر دیا ہے ۔

ذرائع نے ”خبر رساں ادارے“ کو بتایا کہ تحفظ پاکستان بل میں نئی ترمیم کردی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق مسودے سے صوبائی حکومت کے اختیار کے الفاظ حذف کردئیے گئے۔ ترمیم کا اختیار صرف وفاقی حکومت کو ہوگا۔

سینٹ سے اگر بل منظور ہوگیا تو اس کے بعد پی پی او تین سال کیلئے فوری طور پر نافذالعمل ہوگا ورنہ دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس ہوگا۔

(جاری ہے)

ذرائع نے مزید کہا کہ بل میں کی گئی ترمیم کے تحت شہریت ثابت نہ کرنے والے کو غیرملکی تصور کیا جائے گا۔ سکیورٹی ادارے مشکوک افراد کو آخری آپشن میں گولی مار سکیں گے جبکہ مشکوک فرد کی ہلاکت پر ادارے کا سربراہ انکوائری کمیٹی بنائے گا۔ واضح رہے کہ وفاقی حکومت کو تحفظ پاکستان بل کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔ اپوزیشن نے وفاق کیخلاف مورچہ بنالیا ہے جبکہ اتحادی جے یو آئی (ف) بھی (ن) لیگ کی حکومت سے ناراض ہے۔

متعلقہ عنوان :