چلی،جنگلات میں آتشزدگی ،500گھر تباہ ،چار افراد ہلاک ،ہزاروں افراد بے گھر ،متاثرہ علاقہ آفت زدہ قرار

پیر 14 اپریل 2014 06:40

سانتیاگو (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14اپریل۔2014ء)چلی کے بندرگاہی شہر ولاپارائیسو میں قابو سے باہر جنگلات میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں کم ازکم چار افراد ہلاک جبکہ 500گھر تباہ اور 3000سے زائد افراد بے گھر ہوگئے ہیں،جیسا کہ آگ پوری رات لگی رہی۔ہفتہ کو دیر گئے صدر مائیکل باشیلٹ کی جانب سے زون کو بحرانی علاقہ قرار دیا گیا،اس سے قبل آگ کے بلند وبالا شعلے ایک کے بعد دوسرے گھر کو اپنی لپیٹ میں لیتے رہے۔

دریں اثناء ہزاروں کی تعداد میں لوگ فاصلے پر کھڑے آگ کے شعلوں کو دیکھتے رہے،جبکہ پہاڑیاں آگ کی وجہ سے سرخ ہوگئی تھیں،دھوئیں کے گہرے بادل چلی کے سب سے بڑی بندرگاہ میں سے ایک ولاپرائیسو سے اٹھتے دیکھے گئے،2لاکھ 70ہزار کی آبادی والا شہر جسے 2004ء میں عالمی یونیسکو ورثہ کی جانب سے تاریخی علاقہ قرار دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

یہاں ہر سال ہزاروں کی تعداد میں غیر ملکی اور مقامی سیاح آتے ہیں،آگ جس کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے،اس کی وجہ سے متعدد علاقوں میں پینے کا پانی روک دیا گیا ہے اور بجلی منقطع ہے۔

مےئر جارج کاسٹرو نے سرکاری ٹی وی چینل ٹی وی این کو بتایا کہ آگ نے12قریبی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لیا اور500گھروں کو تباہ کیا،3000کے قریب افراد محفوط مقام پر منتقل کئے جاچکے ہیں۔دریں اثناء وزیرداخلہ روڈریگو پینائے لیلو نے کہا کہ بشالڈ نے فوج کو اختیار دے دیا ہے کہ وہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مدد کریں،ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو اس وقت ان کے گھروں سے نکالا جارہا ہے۔

ادھر ملک میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہوگئے ہیں،جس کے صدر مائیکل باشیلٹ نے بندرگاہی شہر ولاپارائیسو کیلئے خطرے کا باعث بننے والی آگ کے بعد علاقے کو آفت زدہ قرار دیا ہے،یہ بات حکام نے اتوار کے روز کہی۔وزیرداخلہ روڈریگو پینائیلیلو نے ریڈیو کوآپریٹووا کو بتایا کہ ہمیں چار ہلاکتوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں،جن میں تین مرد اور ایک خاتون شامل ہے۔وہ آگ سے متعلق ابتدائی ہلاکتوں کی تفصیلات دے رہے تھے،جس پر قابو پانے کیلئے سینکڑوں کی تعداد میں فائر فائٹر کوششوں میں مصروف ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہوگئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :