ایرانی سپریم کورٹ نے جاسوسی کے الزام میں گرفتار سابق امریکی فوجی کی سزائے موت ختم کردی

پیر 14 اپریل 2014 06:41

تہران(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14اپریل۔2014ء) ایرانی سپریم کورٹ نے جاسوسی کے الزام میں گرفتار سابق امریکی فوجی کی سزائے موت ختم کرتے ہوئے اسے دس سال قید میں تبدیل کردیا ہے‘ امریکہ اور ایران کی شہریت رکھنے والے اس امریکی فوجی امیر حکمتی کو اگست 2011ء میں گرفتار کیا گیا تھا اور جنوری 2012ء میں یہ ثابت ہونے پر کہ یہ سی آئی اے کیلئے جاسوسی کرتا ہے‘ اسے موت کی سزا سنائی گئی لیکن اب سپریم کورٹ نے اس کی سزا دس سال قید کردی ہے۔

(جاری ہے)

ملزم کے وکیل محمود علی زادے نے میڈیا کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔ حکمتی امریکہ میں پیدا ہوا تھا تاہم اس کے والدین کا تعلق ایران سے تھا۔ وہ پہلے امریکی میرین فوجی رہا اور بعد میں اس کی خدمات ترجمے کیلئے لی گئی تھیں۔ امریکی صدر باراک اوباما نے ایران کے موجودہ صدر کے انتخاب کے بعد ان سے ٹیلیفون رابطے میں بھی حکمتی کو رہا کرنے پر زور دیا تھا جبکہ امریکی قانون سازوں اور اس کے خاندان نے بھی اپیل کی تھی کہ اسے جذبہ خیرسگالی کے طور پر رہا کیا جائے۔ سیاسی مبصرین سزا میں کمی کو امریکہ اور ایران کے درمیان طویل عرصے بعد شروع ہونے والے رابطوں کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :