حکومت مذاکرات کو ٹوئسٹ کررہی ہے،خورشید شاہ،مذاکرات کی حمایت کررہے ہیں مگر حکومت جس طرح مذاکرات کررہی ہے وہ قابل قبول نہیں، وزیراعظم کو اس کا نوٹس لینا چاہئے،لگتا ہے وزیرداخلہ خود محفوظ ہیں تو اسلام آباد محفوظ ہے،فوج اور حکومت میں تناؤ پیدا ہونا تشویشناک ہے ،صحافیوں سے گفتگو

منگل 15 اپریل 2014 06:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15اپریل۔2014ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومت مذاکرات کو ٹوئسٹ کررہی ہے،تاثر دینے کی کوشش ہے کہ ہم مذاکرات کیخلاف ہیں حالانکہ ہم مذاکرات کی مکمل حمایت کررہے ہیں مگر حکومت جس طرح کے مذاکرات کررہی ہے وہ قابل قبول نہیں۔ وزیراعظم نواز شریف کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔لگتا ہے وزیرداخلہ خود محفوظ ہیں تو اسلام آباد محفوظ ہے۔

پیر کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ پتہ نہیں کہ حکومت طالبان سے کس قسم کے مذاکرات کررہی ہے۔ شاہداللہ شاہد نے بھی کہہ دیا ہے کہ حکومت کی جانب سے قیدیوں کی جو فہرست دی گئی ہے اس میں سلمان تاثیر اور یوسف رضا گیلانی کے بیٹوں کے نام شامل نہیں ۔

(جاری ہے)

حکومت مذاکرات کو ٹوئسٹ کررہی ہے اور یہ تاثر دینے کی کوشش کررہی ہے کہ ہم مذاکرات کیخلاف ہیں حالانکہ ہم مذاکرات کی مکمل حمایت کررہے ہیں۔

حکومت جس طرح کے مذاکرات کررہی ہے وہ قابل قبول نہیں۔ وزیراعظم نواز شریف کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔ حکومت کا رویہ قابل افسوس ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کیلئے جو کمیٹی بنائی گئی تھی اس میں ایم کیو ایم کا صرف ایک نمائندہ تھا جبکہ دیگر 23 نمائندے دیگر جماعتوں میں سے تھے۔ الطاف حسین نے این ایف سی کیلئے بنائی گئی کمیٹی سے ایک بار بھی بات نہیں کی۔

ہم اس حوالے سے منٹس سامنے لے آئیں گے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ فوج اور حکومت میں تناؤ پیدا ہونا تشویشناک ہے مگر یہ حالات ہی کیوں پیدا ہوئے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار ایک زیرک انسان ہیں۔ اسلام آباد میں اتنے لوگ شہید ہوگئے ہیں اس کے باوجود کہا جارہا ہے کہ اسلام آباد محفوظ ہے۔ وزیر داخلہ خود محفوظ ہوں گے۔ اگر وہ خود محفوظ ہیں تو اسلام آباد محفوظ ہے۔