خیبرایجنسی کے مغویوں کی بازیابی بارے متضاد اطلاعات ،اغوا کیے گئے 60 افراد کو رہا نہیں کیا ،اغوا ء کا رو ں کا دعو ی ،صرف 7 افراد مغوی ہیں، پولیٹیکل ایجنٹ،تنظیم نے میلے لگانے پر پابندی عائد کی تھی۔ خلاف ورزی کے جرم میں میلے سجانے والوں کو اغوا کیا،مقامی کمانڈر

منگل 15 اپریل 2014 06:45

خیبرایجنسی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15اپریل۔2014ء)خیبرایجنسی سے دو روز قبل میلہ لگانے پر دہشت گردوں نے 100 سے زیادہ لوگوں کو اغوا کیا۔ مغویوں کی بازیابی کے بارے میں متضاد اطلاعات ہیں۔ اغوا کار کہتے ہیں کہ ان کے قبضے میں 60 سے زیادہ لوگ ہیں۔ پولیٹیکل ایجنٹ کا کہنا ہے کہ صرف 7 افراد مغوی ہیں۔گزشتہ روزخیبرایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ شہاب علی شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ دہشت گردوں نے وادی تیرہ کے علاقے حیدرکنڈاوسے میلہ لگانے پر اغوا کیے گئے زیادہ تر لوگوں کو چھوڑ دیا۔

صرف 7 افراد ان کے قبضے میں ہیں۔

(جاری ہے)

پولیٹیکل ایجنٹ اب بھی اپنے دعوے پر قائم ہیں۔ دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے مقامی کمانڈر ابو عبداللہ نے نامعلوم مقام سے میڈیا کو فون پر بتایا کہ ان کے قبضے میں 7 نہیں بلکہ 60 سے زیادہ لوگ ہیں۔ انہوں نے اغوا کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ان کی تنظیم نے میلے لگانے پر پابندی عائد کی تھی۔ خلاف ورزی کے جرم میں میلے سجانے والوں کو اغوا کیاگیا۔ پولیٹیکل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مغویوں کی بازیابی کیلیے جرگہ تشکیل دیا گیا ہے۔ سیکورٹی فورسز نے مغویوں کی بازیابی کے لئے گزشتہ روز خیبرایجنسی اور اورکزئی ایجنسی کے سرحدی علاقوں میں کارروائی کی تھی جس سے متعدد دہشت گرد زخمی ہوگئے تھے۔

متعلقہ عنوان :