قومی اسمبلی کی مواصلات کمیٹی نے این ایچ اے ، موٹروے پولیس اور پاکستان پوسٹ میں گزشتہ 5سالوں کے دوران ہونیوالی بھرتیوں کی رپورٹ مانگ لی،جو کمپنی ٹول پلازوں کو کمپیوٹرائزڈ نہ کرے ان کے معاہدے منسوخ کرنے کی ہدایت ،لیاری ایکسپریس وے ، نوابشاہ وین حادثے اور حب میں بس حادثات پر انکوائری رپورٹس بھی،نئی انکوائری کا حکم دیدیا،موٹروے پر 58ٹن وزن کی اجازت ہے، ٹرانسپوٹرز کی ہڑتال اور سیاسی اثرو رسوخ پر 80 ٹن وزن غیر سرکاری طور پر لے جانے کی اجازت دیدی گئی ہے، 3 بار مسلسل چالان ہونے پر لائسنس 6ماہ کیلئے معطل کردیا جائیگا، آئی جی موٹروے کی کمیٹی کو بریفنگ

منگل 15 اپریل 2014 06:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15اپریل۔2014ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے این ایچ اے ، موٹروے پولیس اور پاکستان پوسٹ میں گزشتہ 5سالوں کے دوران ہونیوالی بھرتیوں کی رپورٹ مانگ لی ، ایم ٹو پر ٹول پلازوں کو کمپیوٹرائزڈ نہ کرنے پر اظہار برہمی، 2ماہ کا وقت دیتے ہوئے کمیٹی نے ہدایت کی ہے کہ جو کمپنی ٹول پلازوں کو کمپیوٹرائزڈ نہ کرے ان کے معاہدے منسوخ کردیئے جائیں،لیاری ایکسپریس وے ، نوابشاہ وین حادثے اور حب میں بس حادثات پر انکوائری رپورٹس بھی مسترد کرتے ہوئے نئی انکوائری کا حکم دیدیا جبکہ آئی جی موٹروے نے انکشاف کیاہے کہ موٹروے پر 58ٹن وزن لے جانے کی اجازت ہے، ٹرانسپوٹرز کی ہڑتال اور سیاسی اثرو رسوخ کے باعث 80 ٹن وزن غیر سرکاری طور پر لے جانے کی اجازت دیدی گئی ہے، 3 بار مسلسل چالان ہونیوالے شخص کا لائسنس 6ماہ کیلئے معطل کردیا جائیگا۔

(جاری ہے)

کمیٹی کا اجلاس پیر کو چیئرمین کمیٹی سفیان یوسف کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ممبران کمیٹی کے علاوہ وزیر مملکت پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد، آئی جی موٹروے ذوالفقار چیمہ سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں 19 فروری 2014ء کو لیاری ایکسپریس وے پر ہونیوالے حادثہ کی انکوائری رپورٹ پیش کی گئی جس میں کہاگیا کہ بروقت طبی امداد نہ ملنے پر 9افراد جاں بحق ہوگئے ۔

کمیٹی نے رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے حادثے کی وجوہات سمیت مفصل انکوائری کروانے کی ہدایت کردی کمیٹی کو 22 مارچ حب میں ہونیوالے بسوں کے حادثہ کی رپورٹ بھی دی گئی جس میں کہاگیا کہ بسوں میں پٹرول، ڈیزل سمگل کیا جارہا تھا جس کی وجہ سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں ہیں کمیٹی نے رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ صوبائی حکومت انکوائری کروارہی ہے انکوائری مکمل ہونے کے بعد دوبارہ انکوائری کرائی جائے۔

کمیٹی کو بتایاکہ 7مارچ کو اداکارہ ثناء اپنے شوہر کے ہونے والا حادثہ غلط سمت اوورٹیک کرتے ہوئے پیش آیاجس پر کمیٹی نے ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ بڑے حادثہ میں این ٹی آر سی سے رپورٹ بنوائی جائے ایسی پالیسی بنائی جائے کہ آنیوالے وقتوں میں روڈ ایکسیڈنٹ کم سے کم ہوں، قانون سازی کی ضرورت پڑی تو کمیٹی کام کریگی۔ آئی جی موٹروے نے بتایاکہ موٹروے پر 58 ٹن لوڈ کی اجازت ہے عمل درآمد کرانے کی کوشش کی تو ٹرانسپورٹرز نے ہڑتال کردی اب غیر سرکاری طور پر80 ٹن کی اجازت دی گئی ہے اگر ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کو سیاسی طاقت نہ ملے تو 100فیصد عملدرآمد کراسکتے ہیں۔

روڈ سیفٹی کیلئے مہم چلارہے ہیں اگر میڈیا تعاون کرے تو موثر ثابت ہوسکتی ہے تین بار مسلسل چالان کے حامل لائسنس ہولڈر کا لائسنس چھ ماہ کیلئے معطل کردیاجائیگا ۔ ممبران کے سوالوں کے جواب میں آئی جی موٹروے نے بتایا کہ موٹروے پولیس ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کی حکمت عملی مرتب کررہی ہے کمیٹی نے ایم ٹو پر ٹول پلازوں کو کمپیوٹرائزڈ نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے 2ماہ کا وقت دیا ہے جس کے بعد مذکورہ کنٹریکٹر کا معاہدہ منسوخ کرنے کی سفارش کی ہے۔ کمیٹی نے اگلے اجلاس میں وزارت کے ذیلی اداروں میں بھرتی ہونیوالے ملازمین کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں۔