انتظامیہ کے فراہم کردہ غلط اعدادوشمار مت پڑ ھیں، چیئرمین سینیٹ نے وفاقی دارلحکومت میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کی تحریک پربحث کے دوران وزیر اطلاعات کو ٹوک دیا

منگل 15 اپریل 2014 06:25

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15اپریل۔2014ء) چےئرمین سینیٹ سید نےئرحسین بخاری نے وفاقی دارلحکومت میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کی تحریک پر بحث کے دوران وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات پرویز رشید کو ٹوکتے ہوئے کہا کہ وہ اسلام آباد انتظامیہ کے غلط اعداد و شمار پڑہنے سے پرہیز کریں،اسلام آباد کا مقامی ہونے کے باعث وہ بہتر جانتے ہیں کہ واقعی دارلحکومت میں پینے کے صاف پانی کی فارہمی کا شیدید مسئلہ ہے۔

گزشتہ روز سینٹ کے اجلاس کے دوران متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹر کرنل(ر)طاہر حسین مشہدی نے ایوان میں دارالحکومت کے رہائشیوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کرنے پر زور دینے کے حوالے سے قرارداد پیش کی اور کہا کہ اسلام آباد میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی مہیا نہیں ہے،جس کے باعث وہ بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں،انہوں نے کہا کہ وہ کسی بڑی چیز کا مطالبہ نہیں کررہے بلکہ حکومت کو اپنی بنیادی ذمہ داری ادا کرنے کیلئے قراردادلائے ہیں،انہوں نے واضح کیا کہ اگر حکومت بم دھماکے اور دہشت گردی کا سدباب نہیں کرسکتی تو کم از کم عوام کو پینے کا صاف پانی تو فراہم کرسکتی ہے،اس موقع پر وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ واقعی اہم ہے تاہم2002ء سے ابتک اقتدار میں رہنے والی جماعت جو کہ طاقت اور اختیارات کے ساتھ ہر حکومت میں شریک رہے ،انہوں نے اس دور میں آواز کیوں نہیں اٹھائی نہ ہی اس حوالے سے کوئی عملی اقدامات کئے،انکا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں کل133گاؤں ہیں جن میں60گاؤں میں پینے کی فراہمی کیلئے اقدامات جاری ہیں،جن میں سے50میں عملی اقدامات جاری ہیں جبکہ10میں مقامی مسائل اور تنازعوں کی وجہ سے ایسا نہیں ہوسکا،اس پر چےئرمین سینیٹ سید نےئر بخاری نے سخت لہجے میں وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات پرویز رشید کو ٹوک دیا اور کہا کہ وہ اسلام آباد سے ہیں اور بہتر جانتے ہیں کہ واقعی دارلحکومت میں پینے کے صاف پانی کا شدید مسئلہ موجود ہے جبکہوفاقی وزیرصرف ان غلط اعداد و شمار پر انحصار کر رہے ہیں جو کہ کیپیٹل ٹیریٹری انتظامیہ نے ان کو مہیا کئے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ ان اعدادو شمار پر انحصار کرنے کی بجائے حقیقت کا جائزہ لیں، انہوں نے مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری انتظامیہ کے بریف مت پڑھیں،قرارداد کی حمایت یا مخالفت کریں،جس پر وزیراطلاعات نے قرارداد کی مخالفت نہیں کی اور قرارداد کو مشترکہ طور پر منظور کر لیاگیا۔

متعلقہ عنوان :