مذاکرات مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں‘ مولانا سمیع الحق،امید ہے طالبان جنگ بندی میں توسیع کردیں گے‘ رکن طالبان کمیٹی،طالبان سے شہبازتاثیر،حیدرگیلانی،پروفیسر اجمل کی رہائی پر بات کی ہے، پروفیسر ابراہیم ،حکومتی اور طالبان کمیٹیوں کے درمیان کوئی ڈیڈ لاک نہیں، طالبان کے درمیان اختلافات ختم ہو گئے اور انہوں نے صلح کر لی ہے،میڈیا سے گفتگو

بدھ 16 اپریل 2014 06:41

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19اپریل۔2014ء) طالبان مذاکراتی کمیٹی کے رکن مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ مذاکرات مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں امید ہے طالبان جنگ بندی میں توسیع کا اعلان کردیں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذاکرات کیلئے دو یا تین روز میں جگہ کا تعین کرلیا جائے گا۔ طالبان شوریٰ کا دو روز سے اجلاس جاری ہے طالبان سے مذاکرات میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے‘ ایک دو روز میں اہم پیشرفت ہوگی سردار مہتاب کی بطور گورنرتقرری سے خیبر پختونخواہ صوبے میں امن مذاکرات کو تقویت ملے گی ‘ قوم کو بہت جلد خوشخبری دیں گے۔

گزشتہ 45 دن سے کوئی دھماکہ نہ ہونا حوصلہ افزاء ہے۔ ادھرطالبان رابطہ کار کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم نے کہا ہے کہ طالبان سے شہبازتاثیر،حیدرگیلانی،پروفیسر اجمل کی رہائی کی بات کی ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹ کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ حکومتی اور طالبان کمیٹیوں کے درمیان کوئی ڈیڈ لاک نہیں، طالبان کے درمیان اختلافات ختم ہو گئے اور انہوں نے صلح کر لی ہے۔ پروفیسر ابراہیم نے کہا کہ حکومتی کمیٹی کے رابطے کے منتظرہیں، ایک دو روز میں رابطے کا کہا ہے، غیر مشروط بات چیت ہو رہی ہے، کسی نے کوئی شرط نہیں رکھی۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی سے پوچھنا چاہئے ان کے قائد اپنی زبان پر کنٹرول کیوں نہیں کرتے۔