سعودی عرب قانون شکنی کے مرتکب غیر ملکیوں کے لیے سزاوٴں کا شیڈول جاری، ویزا اور سکونتی قانون کے وضع کردہ ضابطہ کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کی بیدخلی، گرفتاری، قید جرمانے یا بیک وقت تمام سزائیں ہو سکتی ہیں،سعودی وزیر داخلہ

بدھ 16 اپریل 2014 06:37

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19اپریل۔2014ء)سعودی عرب کے وزیر داخلہ شہزادہ محمد بن نائف بن عبدالعزیز نے حکومت کے وضع کردہ ضابطہ اخلاق اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والے غیر ملکی باشندوں کے خلاف سزاوٴں اور پابندیوں کی ایک نئی فہرست جاری کر دی ۔ اس نئی فہرست کے مطابق ویزا اور سکونتی قانون، ملازمت اور دیگر امور میں مملکت کے وضع کردہ ضابطہ قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کی بیدخلی، گرفتاری، قید جرمانے یا بیک وقت تمام سزائیں ہو سکتی ہیں۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سزاوٴں کے نئے وضع کردہ ضابطہ اخلاق کے آرٹیکل دس کے مطابق حج، عمرہ، ملازمت یا سیاحت کے ویزے پر آئے غیر ملکیوں کو قانون کی خلاف ورزی پر شاہی فرمان نمبر42 مجریہ 18-10-1404 کی دفعہ چار اور پانچ کے تحت تعزیرات کا سامنا کرنا ہو گا۔

(جاری ہے)

شاہی فرمان کی دفعہ چار اور پانچ کے تحت وزارت داخلہ کو درج ذیل نوعیت کی سزاوٴں کے نفاذ کا اختیار ہو گا۔

یہ کہ قانون توڑنے کے مرتکب افراد کو ان کی تعداد کے مطابق جرمانے کیے جائیں گے۔ بار بار قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کی سزاوٴں میں اضافہ اور سختی لائی جائے گی۔ ضابطہ اخلاق کی مخالفت کرنے والے غیر ملکی کو بیدخل کیا جائے گا اور اس کی قانون شکنی کے مطابق مخصوص عرصے تک دوبارہ مملکت میں اس کا داخلہ ممنوع ہو گا۔ جس شخص کو قانون شکنی کی پاداش میں ایک مرتبہ حراست میں لیا جائے گا اس کی رہائی کے لیے ضمانت بھی قبول نہیں کی جائے گی۔

حج اور عمرہ کے ویزے پر آئے افراد کے خلاف قانونی سرگرمیوں کی چھان بین کے لیے ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ اور اس کے ذیلی اداروں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے گی جسے وزارت داخلہ کی جانب سے فیصلے کے اختیارات سونپے جائیں گے۔ سزاوٴں اور پابندیوں کے نفاذ میں آرٹیکل 15 اور 16 کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔ فیصلہ جاری ہونے کے بعد کوئی بھی شخص تیس روز کے اندر اندر اپنی شکایت درج کرا سکے گا۔

سزاوٴں کے نفاذ سے قبل شکایات کی چھان بین کے لیے وزارت داخلہ، ڈائریکٹر جنرل محکمہ قانون، جنرل سیکیورٹی، ڈاریکٹوریٹ جنرل برائے پاسپورٹ اور ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے غیر ملکی تارکین وطن کے حکام پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کی جائے گی جو حکومتی فیصلوں، سزاوٴں کے نفاذ اور غیر ملکیوں کی شکایات پر غور کرنے کے بعد حتمی فیصلہ صادر کرے گی۔ فیصلہ جاری ہونے کے بعد اس کے ملزم کو آگاہ کیا جائے گا، نیز اسے باضابطہ طور پر اخبارات میں بھی شائع کیا جائے گا۔

سعودی عرب میں بغیر کسی کفیل کے ملازمت کرنے والے شخص کو پہلی بار قانون کی خلاف ورزی پر 10 ہزار ریال جرمانہ اور ملک سے بیدخلی کی سزا ہو گی۔

دوسری مرتبہ خلاف ورزی پر 25 ہزار ریال جرمانہ، ایک ماہ قید اور بیدخلی، تین بار یا اس سے زیادہ خلاف ورزی کی صورت میں 50 ہزار ریال جرمانہ، چھ ماہ قید اور بے دخلی کی سزا ہو گی۔ویزے کی مدت ختم ہونے کے باوجود ملک چھوڑنے میں تاخیر کرنے والوں کو پہلی مرتبہ 15 ہزار ریال جرمانہ اور جبری بے دخلی، دوسری بار ایسا کرنے پر 25 ہزار ریال جرمانہ، تین ماہ قید اور بے دخلی جبکہ تین یا زائد مرتبہ خلاف ورزی کرنے والے کو 50 ہزار ریال جرمانہ چھ ماہ قید اور ملک بدری کی سزا ہو گی۔

اسی طرح غیر قانونی طور پر سعودی عرب میں داخل ہونے والوں، قانون کی خلاف ورزی کرنے والے غیر ملکیوں کو پناہ دینے والوں اور غیر ملکیوں کو غیر قانونی طریقے سے سعودی عرب لانے والوں کو اسی ترتیب کے مطابق سزائیں ہوں گی۔کسی دوسرے شخص کی جگہ پر ملازمت کرنے والے افراد کو پہلی مرتبہ 15 ہزار ریال جرمانہ، ملک بدری اور ایک سال کے لیے ملک میں داخلے پر پابندی ہو گی۔

دوسری مرتبہ ایسا کرنے پر 30 ہزار ریال جرمانہ، تین ماہ قید اور دو سال کے لیے دوبارہ ملک میں داخلے پر پابندی جبکہ تیسری مرتبہ ایسا کرنے پر ایک لاکھ ریال جرمانہ، چھ ماہ قید اور پانچ سال کے لیے مملکت کی حدود میں داخل ہونے پر پابندی کی سزا ہو گی۔حج وعمرہ ٹور آپریٹرز جو اپنے توسط سیآنے والے غیر ملکیوں کو ان کی ویزے کی مدت ختم ہونے باوجود مطلع نہ کرنے پر پہلی مرتبہ 25 ہزار ریال جرمانہ ادا کریں گے۔ دوسری مرتبہ جرمانہ 50 ہزار ریال اور تیسری مرتبہ ایک لاکھ ریال ہو جائے گا۔

متعلقہ عنوان :